بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکا نے پاکستان کیلئے صحت کا انتباہ جاری کردیا

datetime 5  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کی جانب سے پاکستان کے لیے ایک صحت کا انتباہ جاری کیا گیا ہے، جس میں لوگوں کو ایک وباء’ بڑے پیمانے پر ادویات سے مزاحمت ‘ کرنے والے ٹائیفائڈ بخار سے خبردار کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ اس قسم کے بخار پر زیادہ تر اینٹی بائیوٹکس اثر نہیں کر رہیں۔  رپورٹ کے مطابق امریکا کے بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مرکز ( سی ڈی سی ) کی جانب سے جاری بیان میں کیا۔

’ پاکستان یا جنوبی ایشیا کے کسی حصے میں سفر کرنے والے مسافروں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ خوراک اور پانی کے معاملے میں زیادہ دیکھ بھال کریں اور ٹائیفائڈ ویکسینیشن ضرور لیں۔ سی ڈی سی نے کہا کہ پاکستان جانے والے مسافروں کی اس بیماری کے ساتھ واپس لوٹنے کے بعد مبصرین کی جانب سے سطح دوئم کے خطرے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ امریکی ادارے کی جانب سے خبردار کیا گیا کہ ’ پاکستان سفر کرنے والے مسافروں کو ایکس ڈی آر ٹائیفائڈ بخار ہونے کا خطرہ ہے جبکہ سیاحوں اور کاروباری مسافروں کے مقابلے میں اپنے دوستوں یا رشتہ داروں کے جانے والے مسافروں میں یہ خطرہ انتہائی حد تک زیاہ ہے‘۔ اس کے ساتھ ساتھ سی ڈی سی نے مسافروں پر زور دیا گیا کہ وہ خوراک اور پانی کے حوالے سے گائڈلائن کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی اضافی دیکھ بھال کریں، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ معلومات پر مبنی یہ گائڈ لائنز پاکستان میں رہائش پذیر افراد کےلیے فائدے مند ثاب ہوسکتی ہیں۔ موجودہ صورتحال کیا ہے؟ ایکس ڈی آر ٹائیفائڈ بخار کی ابتداء نومبر 2016 میں حیدرآباد میں ہوئی، سلمونیلا ٹائیفائی وائرس کا حصہ ہونے والے اس بخار میں ٹائیفائڈ بخار کے لیے استعمال ہونے والی زیادہ تر اینٹی بائیوٹک اثر نہیں کرتیں۔ حیدرآباد سے شروع ہونے والی یہ وباء کراچی اور مختلف اضلاع تک پھیل چکی ہے جس میں اب تک مختلف اموات بھی رونما ہوچکی ہیں۔ پاکستان میں موجود صحت کی انتظامیہ ممکنہ ٹائیفائڈ بخار کے کیسز کی نشاندہی کررہے ہیں۔

جبکہ متاثرہ اضلاع میں ٹائیفائڈ ویکسینیشن کیمپ کا بھی آغاز کردیا گیا ہے، ساتھ ہی یہ پیغام بھی عام کیا جارہا ہےکہ صحت مند رہنے کے لیے اچھے طریقے سے ہاتھ دھوئے جائیں اور اپنے کھانے اور پینے کا خیال رکھا جائے۔ دوسری جانب امریکی ادارے کی جانب سے جاری کی گئی گائڈ لائنز مسافروں اور پاکستان کے شہریوں کے لیے کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں، ان گائڈلائنز میں ٹائیفائڈ کی ویکسین لینا سب سے زیادہ ضروری ہیں۔

گائڈ لائن کے مطابق دو طرح کی ٹائیفائڈ ویکسن آسانی سے دستیاب ہیں، جن میں ایک کھانے پینے والی (اورل ) ویکسین ہے جبکہ دوسری انجیکشن کے ذریعے لگانے والی ہیں۔ اورل ویکسین سفر سے کم از کم ایک ہفتے قبل کم از کم 6 سال کی عمر کے بچے کو دی جاسکتی ہے جبکہ انجیکشن کے ذریعے دی جانے والی ویکسن کم از کم 2 سال کی عمر کے بچے کو دے سکتے ہیں اور یہ سفر سے کم از کم 2 ہفتے قبل دینی چاہیے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…