اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کھٹمل ایسے خون چوسنے والے ننھے کیڑے ہیں جو زندگی عذاب کردیتے ہیں اور گھر میں پھیلنے پر ان کا خاتمہ کرنا اکثر مشکل ثابت ہوتا ہے۔ تاہم گھر متاثر ہونے پر لوگوں کی کچھ غلطیاں اس مسئلے کو زیادہ بڑھا دیتی ہیں، حالانکہ ان پر قابو پانا اتنا بھی مشکل نہیں۔ ویسے تو کھٹملوں سے نجات کے موثر ٹوٹکے بھی موجود ہیں جس کا لنک نیچے موجود ہے، تاہم اسے دیکھنے سے پہلے ان چیزوں کو جان لیں۔
جن سے بچنا ضروری ہے تاکہ یہ مسئلہ بڑھ نہ سکے۔ کھٹملوں سے نجات کے 6 گھریلو ٹوٹکے پریشان مت ہوں یقیناً کھٹملوں کی آمد پریشان کردینے والی ہوتی ہے، تاہم ذہنی طور پر بدحواسی کے نتیجے میں آپ کو ان کے خاتمے کے لیے اچھا حل سوچنے میں مدد مل پاتی ہے جبکہ فیصلہ سازی کی صلاحیت بھی متاثر ہوسکتی ہے۔ ادویات اپنے اوپر مت چھڑکیں اب کھٹمل جسم پر رینگنے کا تجربہ ہو یا نیند ان کی وجہ سے حرام ہوچکی ہو تو لوگ ہوسکتا ہے کہ ان کے خاتمے کے لیے استعمال ہونے والی دوا براہ راست جلد پر لگالیں جو کہ کسی بھی طرح اچھا خیال نہیں۔ درحقیقت کیڑوں جیسے مچھروں کو دور رکھنے والی ادویات کھٹملوں پر کام نہیں کرتیں، اسی طرح یہ ادویات کچھ وقت کے لیے کام کرتی ہیں جبکہ کھٹملوں کا دباﺅ رات گئے بڑھتا ہے، اس وجہ سے بھی وہ موثر ثابت نہیں ہوتیں۔ کمرہ صاف کریں کمرے کے اندر استعمال شدہ یا گندے کپڑوں کو رکھنا کھٹملوں کی نشوونما میں تیزی سے اضافے کا باعث بنتا ہے کیونکہ یہ ان کے لیے بہت پرکشش ثابت ہوتے ہیں، تو اس غلطی سے بچیں۔ کھٹملوں کا خاتمہ صرف ایک ہی طریقے سے ممکن نہیں بدقسمتی سے ہر صورتحال اور کھٹملوں کا پھیلنا مختلف ہوسکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ کئی مقامات پر ان کے خاتمے میں معمول سے زیادہ وقت بھی لگ سکتا ہے، اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے پوری عمارت میں ان کیڑوں کا پھیل جانا۔ کہیں اور مت سوئیں کھٹملوں کے مسئلے سے پریشان ہونا تو سمجھ میں آتا ہے مگر اس کے لیے کسی اور جگہ سونے کو حل سمجھنا مثالی نہیں۔ درھقیقت ایسا کرنے سے کھٹمل بہت تیزی سے دوسرے مقامات سے پھیلنا شروع ہوجاتے ہیں، تو انہیں ایک سے دوسرے پھیلنے کا موقع نہ دیں۔ یہ صرف بستر پر ہی نہیں ہوتے درحقیقت یہ کیڑے کارپٹ، کاغذات اور ہر اس جگہ تک پہنچ سکتے ہیں جہاں انسانوں کا اٹھنا بیٹھنا ہو۔ کسی ماہر سے مدد لینے میں ہچکچائیں مت درحقیقت کسی بھی فرد کے لیے خود اس مسئلے کو حل کرنا بہت مشکل ہے، تو کسی ماہر سے مشورہ لے کر ان کے خاتمے کی منصوبہ بندی کی جاسکتی ہے، کھٹملوں میں ادویات کے خلاف مزاحمت کی صلاحیت حیران کن حد تک زیادہ ہوتی ہے تو کسی ماہر کے لیے ان کا خاتمہ زیادہ آسان ہوتا ہے۔