اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

یومیہ نصف آم کھانے کے یہ فوائد جانتے ہیں؟

datetime 27  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آموں کو جہاں پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے، وہیں یہ پھل کھانے میں لذیذ اور کئی حوالے سے صحت کے لیے فائدہ مند بھی ہوتا ہے۔ اگرچہ ماضی میں ہونے والی مختلف تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ آم میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو انسان میں کینسر کے جراثیم کو پیدا ہونے سے روکتی ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یومیہ آم کا نصف حصہ کھانے سے آپ کی صحت پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

آم کھانے کا یہ فائدہ جانتے ہیں؟ ماہرین صحت اور غذائی ماہرین کے مطابق آم میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو نہ صرف کینسر کے جراثیم پیدا ہونے سے تحفظ دیتی ہیں، بلکہ یہ ذیابیطس کو بھی جنم لینے سے روکتی ہیں۔ غذائی ماہرین کے مطابق اگرچہ آم کا شیک بناکر پینے سے انسان کے جسم میں شوگر کا لیول بڑھ جاتا ہے اور ذیابیطس بڑھ جانے کا خطرہ ہوتا ہے، تاہم آم کھانے سے انسان کا شوگر لیول کنٹرول میں رہتا ہے۔ اگرچہ آم ذائقے میں میٹھا ہوتا ہے، جس سے یہ گمان ہوتا ہے کہ شاید اس میں شوگر کا لیول زیادہ ہو، تاہم ماہرین کے مطابق ایسا نہیں ہے۔ کچے آموں کو غذا کا حصہ کیوں بنانا چاہیے؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ آم میں پائی جانے والی کاربوہائیڈریٹس، فائبر، وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسائیڈنٹس کی خصوصیات کی وجہ سے یہ پھل کئی حوالوں سے صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں یومیہ آم کا نصف حصہ کھانے والے افراد میں جہاں ذیابیطس کے خطرات کم ہوتے ہیں، وہیں ان کا نظام ہاضمہ بھی درست ہوتا ہے۔ یومیہ آم کا ایک سلائس کھانے والے افراد کو وٹامن سی کی بھی مطلوبہ مقدار مل جاتی ہے، جو کئی حوالوں سے صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ ماہرین کے مطابق آم کے سیزن میں ہر انسان کو کم سے کم یومیہ ایک آم لازمی کھانا چاہیے، کیوں کہ اس سے نہ صرف ذیابیطس اور نظام ہاضمہ درست ہوتا ہے، بلکہ یہ آنکھوں کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…