اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے پہلی مرتبہ ویڈیو گیمز کھیلنے کی لت کو باقاعدہ طور پر ایک ذہنی بیماری تسلیم کر لیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے ’گیمنگ ڈس آرڈر‘ کو بیماریوں کی تازہ ترین فہرست میں شامل کیا ہے۔ تاہم طبی ماہرین نے کہا ہے اگرچہ زیادہ تر گیمرز خود کو یا دیگر افراد کو نقصان نہیں پہنچاتے لیکن کچھ ایسے ہوتے ہیں جنھیں ان گیمز کی لت لگ
جاتی ہے اور ان کا علاج کیا جانا چاہیے۔ اس بیماری کی علامتوں میں طویل دورانیے تک گیمز کھیلنا، گیمز کو دیگر معمولاتِ زندگی پر ترجیح دینا، منفی اثرات کے باوجود گیمنگ میں اضافہ شامل ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ایسی فہرست اس سے پہلے 1992 میں شائع کی گئی تھی۔ دوسری جانب ویڈیو گیمز بنانے والی صنعت نے ان ثبوتوں کو چیلنج کیا ہے جن کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔