کینیڈا (مانیٹرنگ ڈیسک) چاول یا آلو کی جگہ دال کو زیادہ کھانا ذیابیطس ٹائپ ٹو جیسے خاموش قاتل مرض سے بچانے یا اس سے شکار افراد کو اسے کنٹرول کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ Guelph یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دال کھانا نظام ہاضمہ اور شوگر کے دوران
خون میں اخراج کی رفتار سست کرتا ہے۔ ذیابیطس کی خاموش علامات اور بچاؤ کی تدابیرتحقیق میں بتایا گیا کہ ہفتہ وار بنیادوں پر چاول یا آلو کا کم جبکہ دالوں کو زیادہ کھانا بلڈشوگر کی سطح 35 فیصد تک کم کردیتا ہے۔ تحقیق کے مطابق دال کھانے سے ہائی بلڈ شوگر کے شکار افراد ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار ہونے سے بچ جاتے ہیں کیونکہ یہ غذا انسولین کی مزاحمت کے خلاف جدوجہد کرتی ہے۔ اس سے قبل ماضی میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ دالیں کھانے سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح بھی کم ہوتی ہے۔ تحقیق کے دوران 24 صحت مند افراد کی خدمات حاصل کی گئیں جننھیں سفید چاول، آلو یا دالوں کا استعمال کرایا گیا۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین اور بدترین مشروبات ان افراد کے بلڈشوگر لیول کو کھانے سے پہلے اور کھانے کے 2 گھنٹے بعد چیک کیا گیا۔ جن لوگوں نے دال کھائی، ان میں بلڈشوگر کی سطح میں 35 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ کیونکہ یہ غذا انسولین کی مزاحمت کے خلاف جدوجہد کرتی ہےاس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔