موٹاپے سے نجات کے لیے مددگار پھل

19  جون‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پپیتا ایسا پھل ہے جو سارا سال دستیاب ہوتا ہے اور اس کے فوائد بیشتر افراد جانتے ہیں۔ اس پھل کو مختلف پکوان پکانے کے لیے بھی تیار کرنا چاہتے ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ پپیتا توند کی اضافی چربی سے نجات کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے؟ یہ پھل غذائی اجزاءجیسے اینٹی آکسائیڈنٹس، منرلز اور وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ یہ نظام ہاضمہ کو بہتر کرنے کے ساتھ جگر کی صفائی بھی کرتا ہے۔

پپیتا بے شمار فوائد کا حامل پپیتے میں کیلوریز بہت کم ہوتی ہیں جبکہ جسم کو صحت مند بھی رکھتا ہے۔ موٹاپے سے نجات کے لیے پپیتے کے چند فوائد فائبر سے بھرپور: فائبر سے بھرپور غذائیں نظام ہاضمہ کے لیے بہترین ہوتی ہیں اور پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرا رکھتی ہیں، جس سے بے وقت کھانے کی عادت سے نجات میں مدد ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موٹاپے سے نجات کے خواہشمند افراد کو فائبر سے بھرپور غذائیں کھانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ورم کے خلاف مفید: پپیتا اینٹی آکسائیڈنٹ سے بھرپور پھل ہے جو کہ جسمانی ورم کے خلاف لڑتا ہے، جسمانی ورم بھی جسمانی وزن میں کمی لانے کی کوششوں میں رکاوٹ ہے۔ کیا فالسے کے یہ فوائد جانتے ہیں؟ ہاضمہ بہتر کرے: پپیتا نظام ہاضمہ بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ قبض کے خلاف بھی لڑتا ہے، صحت مند معدہ اور نظام ہاضمہ جسمانی وزن میں صحت مند کمی کے لیے ضروری عناصر ہیں۔ پروٹین جذب کرنے میں مددگار: اس پھل میں پائے جانے والے اینٹی آکسائیڈنٹ گوشت کو ہضم کرنے کے ساتھ گوشت میں موجود پروٹین کو جسم میں جذب ہونے میں بھی مدد دیتے ہیں، پروٹین وہ جز ہے جو جسمانی وزن میں مدد دیتا ہے۔ توند سے نجات کے لیے پپیتے کو کیسے کھائیں؟ بہترین نتائج یعنی توند کی اضافی چربی گھلانے کے لیے پپیتے کو ناشتے میں کھانا بہتر ہوتا ہے یا دوپہر اور رات کے کھانے کے دوران کھائیں۔ ناشتے میں اس پھل کو کھانا معیاری پروٹین اور کچھ مقدار میں صحت مند فیٹس کے حصول میں مدد دیتا ہے۔ اسی طرح کھانے کے دوران اسے کھانا پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرا رکھتا ہے اور بے وقت ایسی اشیاءکی اشتہا ختم کرتا ہے جو موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔ یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…