اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ذیابیطس دنیا میں تیزی سے عام ہوتا ہوا ایسا مرض ہے جسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے اور ورلڈ ہیلتھ آرگینائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ایک دعوے کے مطابق 2030 میں دنیا میں بیماریوں کے باعث ہونے والے ہلاکتوں میں ذیابیطس ساتویں نمبر پر ہوگی۔ ذیابیطس کے شکار افراد کی تعداد ہر گزرتے سال کے ساتھ خطرناک انداز میں بڑھتی جارہی ہے۔ ذیابیطس ایک ایسا مرض ہے جو خون میں گلوکوز کی سطح کو متاثر کرتا ہے، ذیابیطس کی مختلف اقسام میں ٹائپ ون، ٹائپ ٹو اور ٹائپ تھری ذیابیطس موجود ہیں۔
ذیابیطس کی 10 خاموش علامات اس مرض سے بچنے کے لیے ہر شخص کو اپنی خوراک کا خیال سب سے زیادہ رکھنا چاہیے، جبکہ بڑھتا وزن بھی اس خطرناک بیماری میں مبتلا کرسکتا ہے۔ عام طور پر اس مرض کے شکار افراد کو میٹھا کھانے کے ساتھ ساتھ میوے جات کھانے سے بھی منع کیا جاتا ہے جبکہ کچھ افراد اس بیماری میں مبتلا ہونے کے باوجود بہت شوق سے میوہ جات کھاتے نظر آتے ہیں، لیکن کیا میوہ جات کھانا ذیابیطس کی بیماری میں مبتلا افراد کے لیے خطرناک ہے؟ متعدد ڈاکٹرز کے مطابق اس مرض میں مبتلا افراد کو ویسے تو میوے جات کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے، کیوں کہ یہ سوکھے ہوئے پھل ہوتے ہیں اور کیوں کہ ان تازہ پھل کے حساب سے پانی کی مقدار کم ہوتی ہے تو اس کی وجہ سے میوے جات میں موجود تمام غذائیت اور منرلز کی مقدار میں بھی تازہ پھل سے زیادہ فرق آجاتا ہے۔ اس کی مثال یہ ہے کہ ایک کپ انگور میں 27 گرام کاربس (کاربوہائیڈریٹ) موجود ہوتے ہیں، تاہم کشمش یعنی سوکھے انگور کے ایک کپ میں ان کاربس کی تعداد 115 گرام ہوجاتی ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ڈائٹ پلان البتہ بہت سے ڈاکٹرز یہ بھی مانتے ہیں کہ اگر میوہ جات اعتدال سے کھایا جائے تو اس کا بلڈ شوگر لیول پر کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ تاہم یہ بھی مانا جاتا ہے کہ ذیابطیس میں مبتلا افراد میوے جات کے برعکس تازہ پھل کھائیں تو یہ ان کی صحت کے لیے زیادہ مثبت ہوگا۔
اگر کوئی ایسا ڈرائی فروٹ ہے جو ذیابیطس کے شکار افراد سکون سے کھا سکتے ہیں تو وہ بادام ہیں، ان میں شوگر کی تعداد بھی کم ہوتی ہے جبکہ بادام کھانے کے صحت پر اور بہت سے اضافی فوائد موجود ہیں۔ ڈاکٹرز کا ماننا ہے کہ ذیابیطس میں مبتلا افراد خشک خوبانی کھانے سے بھی گریز کریں جبکہ تازہ خوبانی وہ کسی بھی دن کھا سکتے ہیں۔ یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔