امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) تمباکو نوشی کو متعدد جان لیوا امراض کی جڑ قرار دیا جاتا ہے مگر یہ عادت موٹاپے کا شکار بھی کرسکتی ہے۔ یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ یالے اور فیئرفیلڈ یونیورسٹیوں کی مشترکہ تحقیق کے مطابق سیگریٹ نوشی کے عادی افراد میں موٹاپے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ شواہد سے معلوم ہوا کہ اس لت کے شکار لوگ دن بھر میں اضافی 200 کیلوریز زیادہ کھالیتے ہیں۔
دن بھر میں صرف ایک سیگریٹ پینا کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟ 5 ہزار سے زائد افراد پر ہونے والی تحقیق کے مطابق سیگریٹ نوشی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کھانے کی خواہش کو دباتی ہے، تاہم اس میں حقیقت نہیں۔ تحقیق کے مطابق سیگریٹ نوش اس لت سے دور افراد کے مقابلے میں زیادہ کھانا کھالیتے ہیں۔ محققین کے مطابق تمباکو نوشی کے عادی عام طور پر اپنی غذا پر توجہ نہیں دیتے کہ وہ صحت کے لیے کتنی فائدہ مند یا نقصان دہ ہے جبکہ پھلوں اور سبزیوں کو زیادہ پسند نہیں کرتے۔ محققین کا کہنا تھا کہ تمباکو نوش افراد ایسی غذائیں پسند کرتے ہیں جن میں کم مقدار میں ہی بہت زیادہ کیلوریز ہوتی ہیں جبکہ اس لت سے دور افراد عام طور پر کم کیلوریز والی غذا کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسی طرح سیگریٹ نوشی کرنے والے عام طور پر ورزش سے دور بھاگتے ہیں جبکہ اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں۔ تمباکو نوشی چھوڑنے کے 12مددگار طریقے محققین نے دریافت کیا کہ کبھی کبھار سیگریٹ نوشی کرنے والے افراد بھی اس لت سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں زیادہ کیلوریز جزو بدن بناتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی کے عادی افراد کی ناقص غذا، سیگریٹ میں موجود زہریلے مواد وغیرہ ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بہت زیادہ بڑھاتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل بی ایم سی پبلک ہیلتھ میں شائع ہوئے۔