کراچی (این این آئی) کراچی میں گرمی کی شدت بڑھ رہی ہے دھوپ میںپسینے خارج ہونے سے جسم کے نمکیات ضایع ہوتے ہیں جس کی وجہ سے جسم میں پانی اور نمکیات کی شدید کمی ہوجاتی ہے۔ماہرین طب کا کہنا ہے کہ گرمی کے موسم میں جسم کا درجہ حررات بڑھ جاتا ہے ایسی صورت میں زیادہ کھانے سے ڈائریا ہوسکتا ہے گرمی کے دوران فریج میں رکھے باسی کھانوں اور کھانے پینے کی اشیا سے اجتناب کریں ۔
گرمی کے موسم میں گوشت زیادہ کھانے سے بیمار ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ہری سبزیاں، سلاد، لیموں، دہی گرم موسم میں مفید ہوتے ہیں شدید گرمی کے دوران جسم میں پانی کی کمی سے ہیٹ اسٹروک ہوسکتا ہے ہیٹ اسٹروک میں تیز بخار بھی ہوجاتا ہے جبکہ پانی کی کمی سے ڈی ہائیڈریشن یعنی جسم میں نمکیات کی شدیدکمی واقع ہوجاتی ہے۔شدید گرمی میں پیٹ کے انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی بڑھ جاتی ہے باسی کھانا کھانے اور بازار کی تلی ہوئی مرغن اشیا کھانے سے پیٹ کا انفیکشن ہوسکتا ہے تیز مرچ والے اسپائسی کھانوں سے گریز کیا جائے ، تلی ہوئی اور مرغن کھانوں سے طبیعت خراب ہوسکتی ہے شہری شدید گرمی میں سڑکوں پر فروخت ہونے والی کھانے پینے کی اشیا نہ کھائیں گرمی میں ٹھیلوں پر فروخت ہونے والے کٹے ہوئے پھل آلودہ ہوجاتے ہیں جن سے ڈائریا ہوسکتا ہے۔گرمی میں ڈائریا اور گیسٹرو کے دوران اسہال اور قے کی شکایات عام ہوجاتی ہے بچوں کوبھی مضر صحت اشیا سے پرہیز کرائیں گرمی کے دوران لوڈ شیڈنگ سے اکثر فریج بند ہوجاتے ہیں اور ان میں رکھے کھانے باسی ہوجاتے ہیں لہذا فریج میں رکھے پرانے باسی کھانے سے گریز کیا جائے اور ہر کھانے کے وقت تازہ کھانا پکایا جائے گرمیوں میں لیموں اور روح افزا کا فرحت بخش شربت اور شکنج بین کا شربت اور گھر کی بنی کچی لسی پینا مفید ہوتا ہے۔