کراچی(آن لائن)اہم عالمی تحقیق کے مطابق ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے اہداف کے تناظر میں پاکستان اپنے پڑوسی مسلم ممالک ایران، تاجکستان اور بنگلہ دیش کے مقابلے میں کہیں پیچھے ہے۔آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق آغا خان یونیورسٹی، ٹورنٹو، کینیڈا کے سینٹر فار گلوبل چائلڈ ہیلتھ ایٹ دی ہاسپٹل فار سک
چلڈرن اورڈیلا لینا اسکول آف پبلک ہیلتھ کے تحقیق کاروں نے مشترکہ طور پر 75 متاثرہ ممالک کے 1990ء4 سے 2015ء4 کے اعداد وشمار کا جائزہ لیا جس کے تحت انھوں نے خصوصی طور پر اسلامی ممالک میں پائی جانے والی شرح اور تبدیلی کے محرکات کا جائزہ لیا۔اس مطالعے کے مطابق پاکستان 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی روک تھام کی فعالیت کے حوالے سے دوسرے بدترین گروپ میں شامل ہے۔ جنوبی اور وسطی ایشیائی ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں ماؤں کی اموات میں کمی کے حوالے سے بھی کچھ خاص بہتری ظاہر نہیں ہوئی۔اے کے یو سینٹر آف ایکسی لینس ان ویمن اینڈ چائلڈ ہیلتھ کے بانی ڈائریکٹر اور تحقیق کے اہم مصنف پروفیسر ذوالفقار اے بھٹہ نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال دنیا بھر میں اندازاً 303,000 مائیں اور 5 سال سے کم عمر 5.9 ملین بچے جاں بحق ہو جاتے ہیں جبکہ ان میں سے بیشتر کی جان بچائی جا سکتی ہے۔