اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کے چند سب سے مختصر بچوں میں سے ایک بچی چھ ماہ تک ہسپتال میں رہنے کے بعد آخرکار اپنے گھر چلی گئی۔ منوشی نامی اس بچی کی پیدائش بارہ ہفتے قبل ہوگئی تھی اور اس کا وزن محض 400 گرام تھا۔ گزشتہ سال جون میں بھارتی ریاست راجھستان میں پیداہونے والی یہ بچی پیدائش کے وقت سانس بھی نہیں لے رہی تھی جبکہ کاغذ جتنی پتلی کھال اور ایک انگوٹھے سے
چھوٹے پیر دیکھ کر ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ وہ بچ نہیں سکے گی۔ تمام تر مشکلات کے باوجود قدرت کا کرشمہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب ایشیاءمیں پیدا ہونے والی اس مختصر ترین بچی کا جسمانی وزن بڑھنے لگا۔ بچی کی ماں 48 سالہ سیتا نے اپنی بیٹی کے حوالے سے کہا ‘ وہ تمام تر مشکلات کے خلاف لڑتی رہی اور اپنا راستہ بنانے میں کامیاب رہی’۔ بچی کو پیدائش کے فوری بعد وینٹی لیٹر پر رکھنا پڑا تھا مگر پھر بھی
ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ اس کے بچنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ ڈاکٹروں کا تو یہ بھی کہنا تھا کہ اگر یہ لڑکی بچ بھی جاتی ہے تو بھی اس بات کے امکانات ایک فیصد بھی نہیں کہ اس کے دماغ کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ پیدائش کے بعد بھی بچی کا وزن مزید کم ہوا جس سے اس سے بچنے کے امکانت مزید کم ہوگئے مگر اس نے ثابت کیا کہ وہ مضبوط ہے۔ بلڈ ٹرانسفیوژن، غذا کی منتقلی اور نظام تنفس کی سپورٹ کے ساتھ اس کی حالت اتنی مستحکم ہوگئی کہ سات ہفتے بعد دودھ پینا شروع ہوگئی۔ چھ ماہ بعد اور تین کلو کے قریب وزن کے ساتھ آخرکار اس بچی کو گھر بھیج دیا گیا ہے۔