اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سائسندانوں کی ایک حالیہ تحقیق کے دوران تمباکو میں کثرت سے پائے جانے والے زہریلے مادے نکوٹین سے متعلق حیران کن بات سامنے آئی ہے کہ یہ ممکنہ طور پر دماغی علاج میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ نکوٹین کو انسانی ذہن کے حوالے سے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ نکوٹین مادے سے بھرے تمباکو استعمال کرنے سے دنیا بھر میں ہرسال لاکھوں افراد ہلاک ہوجاتے ہیں،
اور دنیا کے کروڑوں لوگ تمباکو کا کثرت سے استعمال کرتے ہیں۔ تاہم امریکی سائنسدانوں کی جانوروں پر کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق کے ابتدائی نتائج سے پتہ چلا ہے کہ ممکنہ طور پر نکوٹین دماغی علاج یا مختلف ذہنی مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ بھی پڑھیں: تمباکو نوشی سے نجات کا آسان نسخہ؟ سائنس جرنل ’پی این اے ایس‘ میں شائع ایک تحقیقاتی مضمون کے مطابق نیویارک کی ’دی راک فیلر یونیورسٹی‘ کے ماہرین نے دماغ کے 2 چھوٹے مگر انتہائی اہم حصوں پر نکوٹین کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے چوہوں پر تحقیق کی۔ ماہرین نے ’انٹرپڈنکلرنیوکلیئس‘ (آئی پی این) اور میڈیل ہبونیلا (ایم ایچ بی) کا جائزہ لینے کے لیے چوہوں کو نکوٹین دی۔ خیال رہے کہ دماغ کے یہ دونوں حصے انسان کے جذبات و احساسات سے متعلق کام کرتے ہیں۔ ماہرین نے جب چوہوں کو نکوٹین دی تو ان کے نیورون میں موجود نیروٹرانسٹرز نے دماغ کے ان 2 حصوں کو متحرک کیا۔ مزید پڑھیں: تمباکو نوشی ترک کرنے کے حیرت انگیز اثرات ماہرین کے مطابق نکوٹین کی جانب سے دماغ کے حصوں کو متحرک کیے جانے سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ یہ دماغی علاج اور ذہنی مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ خیال رہے کہ ماہرین نے یہ تحقیق محدود پیمانے پر کی، اور اس کے نتائج بھی ابتدائی ہیں، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ابھی مستند اور دیرینہ تحقیق ہونا باقی ہے۔ واضح رہے
کہ مختلف دوائیوں میں نشہ آورمادوں کا استعمال بھی کیا جاتا ہے، مختلف کمپنیز اپنی میڈیسن میں انتہائی کم مقدار میں نشہ آور چیزوں کا استعمال کرتی ہیں۔