اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جسمانی وزن میں کمی لانا راتوں رات ممکن نہیں ہوتا مگر فلمی ستارے عام طور پر یہ کمال دکھاتے رہتے ہیں۔کبھی عامر خان اپنا جسمانی وزن بہت زیادہ بڑھا کر اسے کم کردیتے ہیں تو کبھی کوئی اور اسٹار ایسا کمال دکھاتا ہے۔ان میں سے ایک نام کرینہ کپور خان کا بھی ہے جنھوں نے اپنے بیٹے تیمور علی خان کی پیدائش (20 دسمبر 2016) کے بعد خود کو جسمانی طور پر بدل کر دکھایا
اور وہ بھی بہت کم وقت میں، جس کے دوران انہوں نے 20 کلو تک وزن کم کیا۔ مگر انہوں نے ایسا کمال کیسے کیا؟ یہ خود انہوں نے بتایا۔ یہ بھی پڑھیں: کرینہ اور سیف کے گھر بیٹے کی پیدائش گھی کھانا رواں سال جولائی میں فیس بک لائیو چیٹ کے دوران معروف سلیبرٹی نیوٹریشن رجوتا دیواکر کے ساتھ کرینہ نے گھی کے استعمال کو جسمانی وزن کے لیے فائدہ مند قرار دیا۔ انہوں نے گھی کا استعمال حمل سے پہلے، دوران اور بعد میں جاری رکھا اور ان کے مطابق یہ نہ صرف بچے کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ جسمانی وزن میں کمی میں مدد بھی دیتا ہے۔ گھی جراثیم، جوڑوں کیلئے بہتر، جلد کی جگمگاہٹ اور جسمانی وزن میں کمی کے لیے اچھی چربی سے بھرپور ہوتا ہے۔ ورزش کو معمول بناناسوشل میڈیا سائٹس جیسے انسٹاگرام ایسی تصاویر سے بھرا ہوا ہے جس میں کرینہ کپور جم کا رخ کررہی ہوتی ہیں،کرینہ کے مطابق اگر ورزش کو معمول بنالیا جائے تو اضافی جسمانی وزن سے نجات کوئی مسئلہ نہیں ہوتا کیونکہ یہ عادت میٹابولزم کو متحرک رکھتی ہے۔مزید پڑھیں: کرینہ اور سیف کے بیٹے سے متعلق 4 دلچسپ باتیں ڈائیٹنگ سے گریزکرینہ کپور نے چیٹ کے دوران یہ بھی بتایا کہ وہ راتوں رات وزن کم نہیں کرنا چاہتی تھیں، انہوں نے اپنے وزن کو معمول پر لانے کے لیے ایک سال کا عرصہ لیا اور ان کا کہنا تھا کہ ڈائیٹنگ سے عارضی طور پر نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں مگر اس سے صحت ہمیشہ کے لیے متاثر ہوتی
ہے۔معمولات پر بندھے رہنا کرینہ کپور کے مطابق جسمانی وزن میں کمی کے لیے طے کردہ طریقہ کار پر جمے رہنا ہی بہتر ہوتا ہے، اگر ایسا نہ ہو تو جسمانی وزن میں کمی لانا ممکن نہیں ہوتا۔ جنک فوڈ سے دوریکرینہ کپور وقت پر کھانا کھانے کی وکالت کرتی ہیں اور جنک فوڈ کی سخت مخالف ہیں،
ان کے مطابق کھانے کے کوئی وقت نہ ہونا صحت کے لیے نقصان دہ غذاﺅں کی خواہش بڑھاتا ہے جس سے جسمانی وزن میں کمی کا خواب پورا نہیں ہوپاتا، اپنے طے کردہ کھانوں تک محدود رہنا، بروقت کھانا اور جنک فوڈ سے دوری موٹاپے سے نجات کی کنجی ہے۔