لیسٹر(اے این این)انگلینڈ کے شہر لیسٹر میں ایک ایسی بچی کا آپریشن کیا گیا ہے جس کا دل بدن سے باہر تھا۔ڈاکٹروں نے اس دوران ان کے دل کو معمول کی جگہ پر رکھنے کیلئے ان کا تین بار کامیاب آپریشن کیا ہے ۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گلین فیلڈ ہسپتال میں پیدا ہونے والی بچی سرجری کے بعد زندہ ہے۔وینیلپ ہوپ وکنز نامی بچی تین ہفتے قبل سینے کی ہڈیوں کے بغیر پیدا ہوئی تھی۔اس دوران ان کے دل کو معمول کی جگہ پر رکھنیکیلئے ان کا تین بار
آپریشن ہو چکا ہے۔ہر دس لاکھ بچوں میں سے چند بچے ہی ‘بے محلیِ قلب’ کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں اور وہ بھی عام طور پر مردہ پیدا ہوتے ہیں۔ناٹنگھم کے رہنے والے بچی کے والدین 31 سالہ نامی فنڈلے اور 43 سالہ ڈین وکنز کا کہنا ہے ان کی بیٹی وینیلپ ‘ریئل فائٹر’ ہے۔نامی نے ہمارے نامہ نگار فرگس والش کو بتایا: ‘جب الٹراساؤنڈ میں پتہ چلا کہ بچے کا دل جسم سے باہر ہے تو بہت صدمہ ہوا اور یہ ڈر ستاتا رہا کہ نہ جانے کیا ہوگا۔والدین نے اس کے بعد اپنے خون کی جانچ کروائی جس میں یہ پتہ چلا کہ کروموزوم کی کوئی خرابی نہیں ہے تو انھوں نے حمل کو ضائع نہیں کیا۔ڈین نے بتایاکہ ہم لوگوں کو اسقاط حمل کا مشورہ دیا گیا کیونکہ اس کے بچنے کی امید نہ ہونے کے برابر تھی۔ ہم لوگوں کے علاوہ کسی کو بھی اس کے زندہ بچنے کی امید نہیں تھی۔وینیلپ کی پیدائش کرسمس کے موقعے پر متوقع تھی لیکن آپریشن کے ذریعے 22 نومبر کو اس کی پیدائش ہوئی تاکہ اس کے دل کو انفیکشن کے خطرے سے بچایا جا سکے۔ولادت کے وقت تقریبا 50 میڈیکل سٹاف موجود تھا جن میں بچے کے تولد میں ماہر ڈاکٹروں کے علاوہ دل کے سرجن، بے ہوش کرنے والے، نوزائیدہ کے ماہرین ڈاکٹر اور دائیاں شامل تھیں۔ولادت کے فورا بعد بچی کے دل کو اس کی معمول کی جگہ پر رکھنے کے لیے پہلا آپریشن ہوا جبکہ تازہ ترین آپریشن وینیولپ کی اپنی جلد سے ان کے سینے کے سوراخ کو بھرنے کیلئے کیا گیا۔