جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

کھلے دودھ پر مکمل پابندی، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

datetime 6  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لا ہور(این این آئی) پنجاب فوڈ اتھارٹی نے کھلے دودھ پر مکمل پابندی عائد کرنے کے لیے پاسچرائزیشن قانون پاس کروانے کے بعداب پاسچرائزیشن عمل کو لاگ کرنے کے لیے تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں پنجاب فوڈاتھارٹی اور یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈا ینیمل سائنسزکے زیر اہتمام پاسچرائزیشن کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں کھلے دودھ پر پابندی کی تائید، پاسچرائزیشن عمل اپنانے اور اس حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرزنے اپنا اپناکردار

ادا کرنے پر اتفاق کیا۔مشاورتی اجلاس میں پاسچرائزیشن عمل کوہی کھلے دودھ کا واحد متبادل تسلیم کرتے ہوئے پنجاب فوڈ اتھارٹی پاسچرائزیشن قانون کی مکمل تائید کی گئی اورآئندہ 5 سال کے اندر کھلے ،غیر معیاری دودھ پر مکمل پابندی لگا نے کی حمایت کی اور عوام کو حفظانِ صحت کے مطابق معیاری دودھ بہترین پیکنگ میں مہیا کرنے کے لیے اجتماعی کوشش کرنے پر اتفاق کیا۔اجلاس کی صدارت ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل اوروائس چانسلر یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈا ینیمل سائنسز پروفیسرڈاکٹر طلعت محمود پاشا،ملک انڈسٹری بشمول نیسلے، اینگرو، حلیب، ملک پیک ، فارمر ایسوسی ایشنز، پیکنگ انڈسٹری اور دیگرماہرین نے شرکت کی۔ اس حوالے سے ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ پاسچرائزیشن کا عمل ہی کھلے دودھ کا واحد متبادل ہے جس کے ذریعے عوام کو خالص، صحت مند اور معیاری دودھ کی فراہمی ممکن ہے۔ پاسچرائزڈ دودھ ابال کر پیک کیا جاتا ہے اور محفوظ طریقے سے صارف تک پہنچتا ہے۔انہوں نے مزید واضع کیا کہ کھلے دودھ کی بھاری مقدار اور صوبہ بھر میں اس کی ترسیل کے بڑے نظام کی بدولت اس کی مکمل حفاظت ممکن نہیں ہے ۔ خالص، صحت مند اور بہترین دودھ کی فراہمی صرف پاسچرائزیشن کے عمل سے ہی ممکن ہے اورپنجاب فوڈ اتھارٹی خالص دودھ کی فراہمی کے لیے تمام ذرائع بروئے کار لا رہی ہے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی پاسچرائزیشن قانون پاس کر چکی ہے اور 5 سال کے اندر کھلے ،غیر معیاری دودھ پر مکمل پابندی لگانے اور عوام کو حفظانِ صحت کے مطابق معیاری دودھ پیکنگ میں فراہم کرنے کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔اس موقع پر وی سی یو واس ڈاکٹر طلعت محمود پاشا نے اپنے خیالات کا ا ظہار کرتے ہوئے بتایا کہ دنیا کے ذیادہ تر ممالک میں پاسچرائزیشن کا عمل اپنایا جا چکا ہے اور پاکستان مزید تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام سٹیک ہولڈرز اپنا کردار ادا کریں توپاسچرائزیشن عمل کو لانا مشکل نہیں ہے ۔انڈسٹری کے نمائندوں نے پاسچرائزیشن کی سہولت کو گاؤں کی سطح پرمتعارف کروانے اور اس کے ثمرات کسانوں تک پہنچانے اور حکومت پنجاب اور پنجاب فوڈ اتھارٹی سے مکمل تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…