لاہور ( این این آئی) دل کی شریانوں میں تنگی یا ان کے سکڑ جانے کو ’’انجائنا‘‘ کہا جاتا ہے ، سینے میں گھٹن، بوجھ، بے چینی، دباؤ وغیرہ کا دونوں بازؤں ، گردن یا جبڑے تک پھیل جانا اس کی علامات ہیں، اگر یہ علامات 50منٹ سے زیادہ رہیں اور ساتھ ٹھنڈے پسینے آئیں ،متلی کی شکایت ہو ، جسم کا رنگ زرد مائل ہو جائے اور جسم ٹھنڈا ہو رہا ہو تو یہ علامات دل کے اٹیک کی ہو سکتی ہیں ان خیالات کا اظہار پاکستان طبی کانفرنس کے زیر اہتمام
منعقدہ طبی مذاکرہ ’’دل کی بیماریاں اور ہم‘‘ کے موضوع پر پروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی ، پروفیسر حکیم سید عمران فیاض اور حکیم محمد افضل میو نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گھی، چکنائی، مکھن، گوشت ، انڈے کی زردی ، مغز ، پائے، باربی کیو، جنک فوڈز ، کولا مشروبات ، تمباکو نوشی اور نشہ آور اشیاء کے استعمال سے دل کے امراض جنم لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ صحتمند زندگی گزارنے کے لیے اپنی خوراک اور رہن سہن میں ضروری تبدیلی لائیں اپنے معمولات میں ورز ش کو بھی ضرور رکھیں اس کے علاوہ ذہنی ڈپریشن سے بھی دور رہیں اپنے خون کو گاڑھا نہ ہونے دیں کولیسٹرول کو کم رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ دل کی شریانوں کی تنگی عموماً ذیابیطس ، بلڈ پریشراور موٹاپا کے ساتھ ساتھ موروثی بھی ہو سکتی ہے طبی مذاکرہ میں حکیم امجد وحید بھٹی، حکیم احمد حسن نوری،حکیم طاہر نوید جنجوعہ، حکیم فیصل صدیقی ،حکیم افضل بٹ، حکیم اشفاق احمد، حکیم محمد ابوبکر، حکیم حاجی محمد شہباز سرور، حکیم محمد احمد، حکیم حافظ عبدالرزاق کھوکھر، حکیم سید اعجازالحق گیلانی، حکیم محمد اشرف ، طبیبہ محمودہ سلطانہ، طبیبہ عفت عمران ، طبیبہ فرح چوہدری سمیت اطباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔