ہفتہ‬‮ ، 22 فروری‬‮ 2025 

کیلے میں ہلکے سیاہ نما داغ کس بات کو ظاہر کرتے ہیں ،تحقیقی مقالے میں حیران کن انکشاف

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(یو این پی)پاکستان سے ترکمانستان تک، امریکا سے ایران تک، فلسطین سے کشمیر تک، آسٹریلیا سے انڈونیشیا تک لوگ اس پھل کو بس ایک کیلے کے طور پر کھاتے اور پہنچانتے ہیں، مگر یہ تکنیکی لحاظ سے ’بیری‘ کی ایک نسل ہے، جو خوش قسمتی سے کیلا بن گئی۔ویب آرکائیو میں 1987 شائع میں شائع ہونے والے امریکی خاتون اسکالر جولیا مارٹن کے ایک تحقیقی مقالے کے مطابق کیلا تکنیکی لحاظ سے بیریز کی نسل میں سے ہے۔

موسم گرماں کے پھل کے عنوان سے لکھے گئی اس مقالے میں کیلے کی کئی اقسام بتائی گئیں ہیں، جنہیں دنیا بھر میں سبزی اور پھل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔اس مقالے میں بتایا گیا ہے کہ پہلے پہل کیلا جنوب مشرقی ایشیائی خطے میں ہوا، جس کے بعد یہ شمالی آسٹریلوی خطے میں پہنچا، جس کے بعد یہ تین قبل مسیح صدی میں بحیرہ روم کے خطے میں پہنچا، اور 10 عیسوی صدی تک یہ یورپ پہنچ چکا تھا۔مقالے میں بتایا گیا ہے کہ کھانے کے قابل 100 گرام کیلے میں 65 گرام کیلوریز، 87 گرام پروٹین، 50 ملی گرام آئرن، 25 گرام کاربوہائیڈریٹس اور دیگر اجزاء شامل ہوتے ہیں۔اس مقالے میں بیریز کے بھی کئی اقسام بتائے گئے ہیں، جو بعد ازاں وقت گزرنے کے ساتھ دیگر فروٹس کی شکل اختیار کر گئے۔مقالے میں بتایا گیا ہے کہ کیلے میں موجود ہلکے سیاہ نما داغ اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ کیلا تکنیکی لحاظ سے بیری ہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…