جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

وہ سنت نبوی ﷺ جو ہمیں تمام بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے؟ سائنسدانوں نے بھی تسلیم کر لیا

datetime 30  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آپ کی چھینک یا کھانسی کے بعد بھی جراثیم فضاءمیں 45 منٹ رہ سکتے ہیں اور دیگر افراد کو اپنا شکار بنا سکتے ہیں۔یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔پرنس چارلس ہاسپٹل کی تحقیق میں بتایا گیا کہ چھینک یا کھانسی کے ذریعے خارج ہونے والے جراثیم بارہ فٹ دور تک جاسکتے ہیں اور 45 منٹ تک وہاں موجود رہ سکتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چھینک آنے یا کھانسنے پر اپنے منہ کو ڈھانپ لینا دیگر افراد کو نزلہ زکام کے جراثیموں سے بچا سکتا ہے۔یہ وہ احتیاط ہے جو سنت رسول ﷺ میں بھی ملتی ہے اور اس حوالے سے کئی احادیث بھی موجود ہیں،

یعنی طبی سائنس نے 14 سو سال بعد اس کا فائدہ تسلیم کرلیا ہے۔اس تحقیق کے دوران جائزہ لیا گیا تھا کہ چھینک یا کھانسی کے دوران خارج ہونے والے جراثیم کس طرح طویل المعیاد بنیادوں پر لوگوں پر اثرانداز ہوتے ہیں۔تحقیق کے مطابق بیماری سے اٹھنے والے افراد اس طرح کے جراثیم سے زیادہ جلد متاثر ہوسکتے ہیں کیونکہ ان کا جسمانی دفاعی نظام کمزور ہوچکا ہوتا ہے۔محقیقن نے بتایا کہ جیسے ہی چھینک کے دوران خارج ہونے والا مواد ہوا میں جاتا ہے، وہ تیزی سے خشک، سرد اور ہلکا ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے وہ فضاءمیں موجود رہتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ادویات کے خلاف مزاحمت کرنے وال جراثیم انسانی نظام تنفس کے ذریعے جسم میں داخل ہوکر امراض کا باعث بنتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…