اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قلبی شریانوں کا مرض لاحق ہونے کے بعد اگر آپ مسلسل ڈپریشن میں رہتے ہیں تو 10 سال کے اندر موت کے قریب بھی پہنچ سکتے ہیں۔ماہرین کے مطابق دل کے مریض اگر ڈپریشن کے شکار ہوجائیں اور ہر بات دل پر لینے لگیں تو وہ دل ہار کر موت کے منہ میں جاسکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ
قلبی شریانوں کے مریضوں میں مایوسی، ذہنی تناؤ اور ڈپریشن کا مسلسل جائزہ لیا جانا ضروری ہے، خواہ ڈپریشن تھوڑے عرصے کے لیے ہو یا پھر کئی سالوں پر محیط، دل کے مریضوں کو اس سے دور رہنا چاہیے، کسی ڈپریشن کی صورت میں اس کا علاج اور فالو اپ بھی بہت ضروری ہوتا ہے۔اس سے قبل بھی ماہرین ڈپریشن اور دل کے امراض کے درمیان تعلق پر ایک عرصے سے غور کررہے ہیں۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ دل کے مریض چند ماہ کے اندر ہی ڈپریشن کے چنگل میں چلے جاتے ہیں۔ ماہرین نے اس کے لیے 10 برس تک 25 ہزار دل کے مریضوں کا بغور جائزہ لیا۔ ان میں سے 3646 مریض ڈپریشن میں مبتلا پائے گئے جبکہ ان کی نصف تعداد مطالعے کے دوران ہی انتقال کرگئی لیکن 20 ہزار سے زائد افراد ڈپریشن سے دور رہے اور زندہ رہے۔ اس طرح ماہرین کا خیال ہے کہ قلبی شریانوں کے مریضوں میں ڈپریشن جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ دل کے مریضوں کو خوش رہنا چاہیے