لاہور(مانیٹرنگ ڈیس ک)لاہورکے مختلف علاقوں میں 2017کے ابتدائی چارماہ کے دوران 28افراد نے خودکشی کی ہے ان میں مرداورخواتین دونوں شامل ہیں ۔ ریکارڈ کے مطابق 15 خواتین اور 13 مردوں نے گزشتہ 4 ماہ کے دوران خودکشی کی ۔اس بارے میں ماہرین نفسیات نے کہاہے کہ خودکشی کرنے کی بڑی وجوہات بیروزگاری ،کرپشن اورگھریلیو پریشانیاں ہیں جن سے تنگ آکرمختلف افراد نے اپنی زندگی کاخاتمہ کیا ۔
ماہرین نفسیات نے کہاہے کہ عوا م میں ڈپریشن کامرض بڑھتاجارہاہے اوراس مرض کی ر وک تھام کےلئے علاج کی ضرورت ہے ۔ماہرین کے مطابق خود کشی کرنے والوں میں زیادہ تر وہ لوگ شامل ہیں جو ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں۔ا گر افراد کوبروقت نفسیاتی علاج کی سہولت فراہم کر دی جائےتوان کوبھی زندگی خوبصورت نظرآناشروع ہوجاتی ہے ۔ماہرین نے کہاکہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی معاشی پریشانیاں ،بیروزگاری ،دولت کی غیرمساویانہ تقسیم اورگھریلیوجھگڑے ان خودکشیوں کی بڑی و جوہات ہیں ۔ماہرین کاکہناہے کہ اگرڈپریشن کے مریضو ںکابروقت علاج ہوجائے توزندگی کی مشکلات سے وہ تنگ نہیں آتے بلکہ ان کامقابلہ کرتے ہیں ۔۔لاہور کے علاقے شاد باغ میں ایک مسیح خاندان کے شخص نے گھریلیوتنازع پراپنے ہی دوبچوں کو13اپریل کوقتل کرکے خود کشی کرلی تھی۔اس کے بارے میں ماہرین نفسیات نے کہاہے کہ اگرمعاشی ناہمواریوں ،گھریلیو تنازعات ،کرپشن ،بے روزگاری کی روک تھام کےلئے اقدامات کئے جائیں تولوگوں میں ڈپریشن کامرض کم پیداہوتاہے اوران عوامل کی وجہ سے کئی لوگ زندگی سے مایوس ہوکرموت کوگلے لگالیتے ہیں ۔ماہرین نے مزیدکہاہے کہ اگرڈپریشن کے مریضوں کوعلاج کی سہولت فراہم کی جائے تووہ بھی زندگی گزارنے کے قابل ہوجاتے ہیں اوران کوبھی زندگی کی خوبصورتی کااندازہ ہوجاتاہے ۔