جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’خبردار ‘‘ چاول پکانے کا یہ طریقہ آپ کو خطرناک بیماریوں میں مبتلا کر سکتا ہے ۔۔ یہ کام فوراً چھوڑ دیں

datetime 28  اکتوبر‬‮  2017 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگ غلط طریقے سے چاول پکا کر اپنی صحت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ عام طور پر چاول ابال کر اور پتیلی میں پانی بھاپ بن جانے تک پکائے جاتے ہیں، لیکن حالیہ تجربات میں یہ بات سامنے آئی کہ چاول پکانے کا یہ عام طریقہ آرسینک زہر کے ذرات سے بچنے کے لیے ناکافی ہے، جو زہریلے صنعتی فُضلے اور کیڑے مار ادویات کے استعمال

کی وجہ سے چاولوں میں پایا جاتا ہے۔چاولوں میں اس کیمیکل کے موجودگی کی وجہ سے صحت کے کئی مسائل جیسے کہ دل کے امراض، ذیابیطس اور کینسر کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ پکائے جانے کی وجہ سے چاولوں سے آرسینک کے ذرات ختم ہوجاتے ہیں، تاہم سائنس دانوں کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایسا صرف اس صورت میں ہوتا ہے جب چاولوں کو مناسب طریقے سے رات بھر کسی صاف برتن میں بِھگو کر رکھا جائے۔کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ کے شعبہ بائیولوجیکل سائنسز کے پروفیسر اینڈی مہَرگ نے چاول کو تین طریقوں سے پکانے کا تجربہ کیا، تاکہ پتہ لگایا جاسکے کہ ان طریقوں سے آرسینک کی موجودگی کی سطح میں کتنا فرق آتا ہے۔پہلے طریقے میں پروفیسر اینڈی مہرگ نے چاول پکانے کے عام طریقے یعنی ایک حصہ چاول کو دو حصے پانی کے تناسب سے استعمال کیا۔ جس میں پانی بھاپ بن کر اُڑ گیا۔ اس تجربے کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ چاولوں میں آرسینک کی بڑی مقدار باقی رہ گئی تھی۔اس طریقے کے مقابلے میں جب انہوں نے ایک حصہ چاول کو پانچ حصے پانی کے ساتھ استعمال کیا اور زائد پانی کو خارج کردیا تو آرسینک کی مقدار تقریباً آدھی رہ گئی۔تیسرا طریقہ، جس میں چاولوں کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھا گیا، آرسینک کی مقدار 80 فیصد کم ہوگئی۔اس لیے نتیجہ اخذ کیا گیا کہ چاول پکانے کا سب سے محفوظ طریقہ یہ ہے کہ انہیں رات بھر پانی میں بھگو کر رکھا جائے اور اگلے روز انہیں پکانے سے قبل اچھی طرح دھولیا جائے اور پھر ایک حصہ چاول کو پانچ حصے پانی کے تناسب سے پکایا جائے :-

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…