جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

’’خبردار ‘‘ چاول پکانے کا یہ طریقہ آپ کو خطرناک بیماریوں میں مبتلا کر سکتا ہے ۔۔ یہ کام فوراً چھوڑ دیں

datetime 28  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگ غلط طریقے سے چاول پکا کر اپنی صحت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ عام طور پر چاول ابال کر اور پتیلی میں پانی بھاپ بن جانے تک پکائے جاتے ہیں، لیکن حالیہ تجربات میں یہ بات سامنے آئی کہ چاول پکانے کا یہ عام طریقہ آرسینک زہر کے ذرات سے بچنے کے لیے ناکافی ہے، جو زہریلے صنعتی فُضلے اور کیڑے مار ادویات کے استعمال

کی وجہ سے چاولوں میں پایا جاتا ہے۔چاولوں میں اس کیمیکل کے موجودگی کی وجہ سے صحت کے کئی مسائل جیسے کہ دل کے امراض، ذیابیطس اور کینسر کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ پکائے جانے کی وجہ سے چاولوں سے آرسینک کے ذرات ختم ہوجاتے ہیں، تاہم سائنس دانوں کی طرف سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایسا صرف اس صورت میں ہوتا ہے جب چاولوں کو مناسب طریقے سے رات بھر کسی صاف برتن میں بِھگو کر رکھا جائے۔کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ کے شعبہ بائیولوجیکل سائنسز کے پروفیسر اینڈی مہَرگ نے چاول کو تین طریقوں سے پکانے کا تجربہ کیا، تاکہ پتہ لگایا جاسکے کہ ان طریقوں سے آرسینک کی موجودگی کی سطح میں کتنا فرق آتا ہے۔پہلے طریقے میں پروفیسر اینڈی مہرگ نے چاول پکانے کے عام طریقے یعنی ایک حصہ چاول کو دو حصے پانی کے تناسب سے استعمال کیا۔ جس میں پانی بھاپ بن کر اُڑ گیا۔ اس تجربے کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ چاولوں میں آرسینک کی بڑی مقدار باقی رہ گئی تھی۔اس طریقے کے مقابلے میں جب انہوں نے ایک حصہ چاول کو پانچ حصے پانی کے ساتھ استعمال کیا اور زائد پانی کو خارج کردیا تو آرسینک کی مقدار تقریباً آدھی رہ گئی۔تیسرا طریقہ، جس میں چاولوں کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھا گیا، آرسینک کی مقدار 80 فیصد کم ہوگئی۔اس لیے نتیجہ اخذ کیا گیا کہ چاول پکانے کا سب سے محفوظ طریقہ یہ ہے کہ انہیں رات بھر پانی میں بھگو کر رکھا جائے اور اگلے روز انہیں پکانے سے قبل اچھی طرح دھولیا جائے اور پھر ایک حصہ چاول کو پانچ حصے پانی کے تناسب سے پکایا جائے :-

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…