لاہور(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی جس میں کہا گیا ہے کہ نجی اخبار کی خبر کے فنگر فش کی خوراک میں سور کی چربی شامل حلال اور حرام کا فیصلہ مشکل ہو گیا ہے
ویتنام سے درآمد ہونیوالی فارمی مچھلی کو ہفتوں میں تیار کرنے کے لئے سور کی چربی انتڑیوں اور ہڈیوں سے بنی خورات دی جاتی ہے مشکوک مچھلی کو محفوظ کرنے کے لئے پانی میں ہریلے کیمیکل کے استعما کا بھی انکشاف ہوا ہے تفصیلات کے مطابق امریکہ سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں پابندی کا سامنا کرنے ولای بنگش (فنگر فش) حرام یا حلال کا فیصلہ مشکل ہو گیا ہے سالانہ 4 ارب روپے مالیت کی ویتنام سے درآمد ہونیوالی مچلی کو دوران پرورش دی جانے والی خوراک میں سور کی چربی دی جاتی ہے تاکہ افزائش جلد کھپت پوری کر سکے گوشت کی صورت میں درآمد ہونے والی مچھلی کو لمبے عرصے تک محفوظ کرنے کے لئے استعمال ہونے والے ٹھنڈے پانی میں زہریلے کیمیکل کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔