ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

شوگر کے مریضوں کے لیے خوشخبری، شوگر کا علاج ممکن ہو گیا

datetime 26  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھنڈی جس کے فوائد کی ایک لمبی فہرست ہے مگر روزمرہ غذا میں شامل یہ سبزی صحت کے معاملے میں کتنی اہمیت رکھتی ہے اس کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے یا پھر لوگ اس کی اہمیت سے پوری طرح واقف نہیں، اس کا سب سے بڑا فائدہ شوگر کو کنٹرول میں رکھنا ہے اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ بھنڈیوں کو ساری رات پانی کے ایک کپ میں بھگو کر پڑا رہنے دیں، صبح ناشتہ کرنے کے ایک گھنٹہ

بعد بھنڈیاں کپ سے نکال دیں اور پانی پی لیں، اس کے ایک گھنٹے بعد اپنی شوگر چیک کریں، جن کی شوگر 300 سے اوپر رہتی ہے وہ بھنڈیوں کے پانی کو تین دن پئیں تو شوگر 150 سے بھی کم ہو جائے گی، اللہ تعالیٰ نے بھنڈی کے پانی میں انسولین کے معجزاتی خواص رکھے ہیں۔ اس کے علاوہ پانی میں حل پذیر ریشوں (فائبرز) کی وجہ سے بھنڈی میں یہ صلاحیت بھی ہوتی ہے کہ یہ خون میں شکر کی مقدار قابو میں رکھ سکتی ہے۔ بھنڈی کھانے سے خون میں شکر کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور یہی بات شوگر پر بہتر کنٹرول میں خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔ یعنی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھنڈی بہت مفید ہے۔شوگر کے مریضوں کو گردوں کے مرض لاحق ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ شوگر میں پرہیزی غذا استعمال کرنے والے مریض اگر روزانہ کی بنیاد پر بھنڈی کا استعمال بھی شروع کردیں تو اس سے ان کے گردے بہتر رہ سکتے ہیں اور بڑی حد تک گردوں کی بیماریوں سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ عام سبزی ہونے کے باوجود بھنڈی میں وٹامن، معدنیات اور دوسرے غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو شوگرکے علاوہ گردوں کی بیماری تک میں مفید ہوتے ہیں۔ اس کے کھانے سے دمے کا خطرہ کم ہوتا ہے جب کہ یہ دمے کی شدت میں بھی کمی لاتی ہے اس سے نہ صرف بڑوں کو بلکہ جن بچوں کو دمے اور کھانسی کی شکایت ہوتی ہے

انہیں بھی روزانہ بھنڈی کے استعمال سے افاقہ ہوتا ہے۔ بھنڈی نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ کولیسٹرول میں بھی کمی لاتی ہے کیوں کہ یہ صحت مند فائبر (ریشے) سے بھرپور ہوتی ہے۔ یہ ریشہ ہمارے پیٹ میں موجود پانی میں حل ہوکر مضر کولیسٹرول کو جسم میں جمع ہونے ہی نہیں دیتا۔ بھنڈی میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹ کہلانے والے مادّے بھی شامل ہوتے ہیں جو بیماریوں کے خلاف لڑنے والے ہمارے جسم کے قدرتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں اس کے علاوہ وٹامن سی کی بدولت خون کے سفید خلیات بنانے میں بھی مدد ملتی ہے جو بیماریوں کے خلاف ’’دفاعی نظام کے محافظ‘‘ بھی کہلاتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…