اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اکثر اوقات نوجوان اور خواتین نیند نہ آنے شکایت کرتے نظر آتے ہیں ، بیشتر تو نیند کیلئے مختلف ادویات کا بھی استعمال شروع کر دیتے ہیں جبکہ کچھ افراد نیند کیلئے مختلف عادات اپنا لیتے ہیں، ایسے ہی کچھ افراد اپنا ایک پیر کمبل سے باہر نکال کر سونے کے عادی ہوتے ہیں اور حیرت انگیز طور پر ان کے اس عمل سے وہ جلد ہی با آسای نیند کی وادی میں گم ہو جاتے ہیں۔
بہت زیادہ تھک جانےوالے افراد نیند نہ آنے کی شکایت میں مبتلا ہوتے ہیں جبکہ دیگرکئی وجوہات بھی ایسی ہیں جو کہ نیند نہ آنے کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔آج کل اکثر دیکھا گیا کہ نوجوان طلبہ رات گئے تک موبائل فون ، ٹیبلٹ یا دیگر ڈیوائسز کا استعمال کرتے رہتے ہیں جس سے وہ نیند کی کمی کا شکار ہوجاتے ہیں اور نیند کیلئے ادویات کا استعمال شروع کر دیتے ہیں جو ان کی صحت کیلئے نہایت مضر ہوتا ہے۔ کمبل سے ایک پیر باہر نکال کر سونے والے افراد سے متعلق حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ یہ عمل کرنے سے انسان بڑے آرام سے سوجاتا ہے۔ انسان کو ایک پیر کمبل سے باہر نکال کر نیند کیوں آتی ہے، اس کے پیچھے کیا وجہ ہے؟اس سوال کا جواب ماہرین نے سائنسی حوالے سے دیتے ہوئے سب کو حیران کر دیا ہے۔ سائنسی ماہرین کے مطابق انسانی جسم کو آرام کرنے کےلئے ایک خاص درجہ حرارت درکار ہوتا ہے۔ اگر ہمارے جسم کا درجہ حرارت بہت زیادہ بڑھا ہوا ہوگا یا آنکھیں بھاری ہوں گی تو اس کا اثر براہ راست ہماری نیند پر پڑتا ہے اور انسان ٹھیک سے سو نہیں پاتا لہٰذا اکثر افراد بہت دیر تک نیند نہ آنے کی وجہ سے اپنا ایک پیر کمبل سے باہر نکالتے ہیں جس سے ان کے جسم کا درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے اور انہیں نیند آجاتی ہے۔الاباما یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن اور سائیکولوجی کی
پروفیسر نتالی ڈوٹووچ کا اپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ نیند اور درجہ حرارت کے مابین تعلق کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارے پیر جسم کا درجہ حرارت کم کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں کیونکہ پیروں پر بال نہیں ہوتے جس کی وجہ سے انہیں کمبل سے باہر نکالنے پر جسم کا درجہ حرارت خودبخود کم ہوجاتا ہے اور انسان کو سونے میں زیادہ دشواری پیش نہیں آتی۔ اگر آپ بھی نیند
کی کمی کا شکار ہیں یا آپ کو رات کو سونے میں دشواری محسوس ہوتی ہے تو ایک بار یہ عمل کرکےضرور دیکھیں ۔