نیویارک (نیوز ڈیسک) بیف اور مٹن کے قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کا نعم البدل یعنی مرغی کااستعمال شروع کردیاگیالیکن امریکی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بازار میں دستیاب مرغی کا گوشت متعدد بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے اوراس میں طرح طرح کے جراثیم موجود ہیں۔ سیلمونیلا یہ ایک بیکٹیریا ہے جو کہ متعدد جگہوں پر دستیاب مرغی کے گوشت میں پایا گیا ہے۔
یہ بیکٹیریا سارے جسم پر خطرناک سوزش پیدا کرسکتا ہے، اس سے بچنے کیلئے گوشت کو بلند درجہ حرارت پر پکانا چاہیے۔ مرغی کے گوشت میں سیلمونیلا سے بھی خطرناک جراثیم ای کولی بکثرت پایا گیا ہے اس کی وجہ سے پیشاب کی نالی کا انفیکشن پیدا ہوسکتا ہے۔ مرغیوں کی خوراک میں خطرناک دھات آرسینک استعمال کی جاتی ہے تاکہ گوشت کا وزن بڑھایا جاسکے۔ یہ دھات جانلیوا بھی ہوسکتی ہے اور بہت سی بیماریوں کا موجب ہے۔ مرغیوں کی خوراک میں اینٹی بائیوٹک اجزائ کا بھاری مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ان کا گوشت کھانے والوں پر اینٹی بائیوٹک ادویات کا اثر نہیں ہوتا۔ چکن نگٹس میں چربی اور جلد اور اندرونی اعضاءمیں پائی جانے والی خون کی نالیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ان کو کھانے سے خون کی بیماری انیمیا اور جسم کی رگیں پھولنے کا مسئلہ پیش آسکتا ہے