اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سگریٹ پینے والے جب اس کے نقصانات کے بارے میں بہت پریشان ہو جاتے ہیں تو ریگولر سگریٹ چھوڑ کر لائٹ سگریٹ کی جانب مائل ہو جاتے ہیں کیونکہ عام تاثر یہی پایا جاتا ہے کہ اس کے نقصانات بہت کم ہوتے ہیں۔
بدقسمتی سے ایسا سمجھنا صرف غلط فہمی ہی نہیں بلکہ اپنی جان سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔ سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ لائٹ سگریٹ، ریگولر سگریٹ کی نسبت کہیں زیادہ خطرناک ثابت ہوتے ہیں اور انہیں پینے والوں میں پھیپھڑوں کے کینسر ’ایڈینو کارسینو ما‘ کی شرح کہیں زیادہ پائی جاتی ہے۔ لائٹ سگریٹ جو کہ تقریباً نصف صدی قبل متعارف کروائے گئے ، کی ڈیمانڈ جس طرح بڑھی ہے اسی طرح پھیپھڑوں کے ’ایڈینوکارسینوما‘ کینسر کی شرح بھی بڑھی ہے۔ لائٹ سگریٹس کے فلٹر میں ہوا کے لئے چھوٹے چھوٹے سوراخ ہوتے ہیں۔ یہ سوراخ سگریٹ نوشوں اور عام لوگوں کو دھوکہ دینے کیلئے متعارف کرائے گئے تا کہ تاثر دیا جا سکے کہ یہ سگریٹ صحت کیلئے نسبتاً کم نقصان دہ ہیں۔ فلٹر میں بنائے گئے سوراخ ’ایڈینوکارسینوما‘ کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح سے منسلک ہیں۔ مزید تشویش کی بات یہ ہے کہ ہوا دار فلٹر آج بھی دنیا بھر میں بکثرت استعمال ہو رہے ہیں۔