کراچی(آئی این پی )سندھ گورنمنٹ اسپتال کا عملہ بھی چکن گونیا کے لپیٹ میں آگیا،کراچی کے باسی ملیریا اور ڈینگی کے بعد مچھر سے لاحق ہونے والی نئی بیماری کے خطرے میں ۔ ملیر کے علاقے میں چکن گونیا کی وبا پھیل گئی ۔ سندھ گورنمنٹ ہسپتال سعود آباد کا اپنا عملہ لپیٹ میں آچکا ہے۔
کراچی کے علاقے ملیر میں چکن گونیا کی وبا پھیلنے کے باعث سندھ گورنمنٹ ہسپتال سعودآباد کا اپنا عملہ اس کی لپیٹ میں آچکا ہے۔ہسپتال کے 17 ڈاکٹرز،31 پیرا میڈیکل اسٹاف اور 8 سینیٹری ورکرز بھی بیماری میں مبتلا ہوچکے ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق چکن گنیا کا وائرس متاثرہ مچھر کے انسان کو کاٹنے سے خون میں منتقل ہوتا ہے۔ ابتدائی علامات تیز بخار،جسم میں شدید درد، متلی، تھکن اور سرخ نشانات کا جسم پر ابھرنا ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیماری کی علامات ڈینگی جیسی ہی ہیں اس لیے بیشتر ڈاکٹرز چکن گونیا کو ڈینگی تشخیص کردیتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق چکن گنیا سے بچاؤ کی نہ ابتک ویکسین تیار کی جاسکی ہے نہ ہی مرض کا علاج ممکن ہے۔ بخار کے دوران کوئی اینٹی بائیوٹک دوا بھی اثر نہیں کرتی۔