اسلام آباد(نیوز ڈیسک )ہم انسانی آنکھ سے جراثیم دیکھ نہیں سکتے مگر اب ایک نئی تحقیق میں سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ انسانوں کو بیمار کرنے والے بیکٹیریا بھی آپس میں ’باتیں‘ کرتے ہیں۔ تحقیق کاروں کے مطابق بیکٹیریا ایک دوسرے کو ایسے ہی برقی سگنل دیتے ہیں جیسے انسانی دماغ میں اعصابی خلیے۔ اس بات کا پتہ اس وقت چلا جب سائنسدان بائیو فلم کا جائزہ لے رہے تھے اور اس پر بیکٹیریاز کی مخصوص ’کالونیاں‘ تھیں اور ان کی نشوونما بھی ایک خاص دائرے میں ہورہی تھی۔ جب ان ’کالونیوں‘ پر تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ بیکٹریا برقی سگنل کے ذریعے ایک دوسرے تک پیغام پہنچاتے ہیں۔ ان ’کالونیوں‘ کے وسط میں واقع بیکٹریا بیرونی جانب واقع بیکٹریا کو پیغام دیتے ہیں کہ انہیں بھوک لگی ہے جس پر بیرونی بیکٹریا خوراک کا استعمال کرنا ترک کر دیتے ہیں اور خوراک وسط میں واقع بیکٹیریا تک پہنچ جاتی ہے۔تحقیق کاروں کی ٹیم کی قیادت کرنے والے کیلیفونیا یونیورسٹی کے ڈاکٹر گیرول سیول کا کہنا ہے بیکٹیریا کا رابطہ بالکل ویسے ہی ہے جیسے دماغ کے اعصابی خلیوں کا ہوتا ہے۔