چارسدہ(نیوز ڈیسک) ہیروئن کے بعد نوجوان نسل ”آئس“ کے نشے میں مبتلا ہونے لگی، ”آئس“ افغانستان میں امریکااور نیٹو فورسزجنگی حکمت عملی کے تحت استعمال کرتی رہی ہیں۔”آئس“ کے استعمال سے انسان میں 3 دن تک جنگجو صلاحیتیں اورغیر معمولی قوت پیدا ہوتی ہیں جب کہ 3 دن تک کھانے پینے اورنیند کی ضرورت بھی پیش نہیں آتی، چارسدہ کے مختلف علاقوں میں نوجوان نسل”آئس“جوپاو¿ڈر کی شکل میں ہے کی جادوئی خوبیوں کے باعث اس کے استعمال کے عادی ہوچکے ہیں مگرانھیں یہ معلوم نہیں کہ یہ آئس پاو¿ڈر صرف جنگی جنونیت بڑھانے، بھوک، پیاس اور نیند ختم کرنے کے لیے استعمال کیاجاتا ہے، نوجوان نسل مہنگے ترین آئس پاو¿ڈر کے حصول کے لیے اسٹریٹ کرائم کرنے لگے ہیں تاکہ آئس پاو¿ڈر کے لیے رقم کاانتظام ہوسکے، آج کل ایک گرام آئس پاو¿ڈر کی قیمت 1200 روپے ہے۔ذرائع کے مطابق آئس پاو¿ڈر کا غیرضروری اور زیادہ استعمال پھیپڑوں، دل اور گردوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے، چارسدہ پولیس اوردیگر ذمے داراداروں نے آئس پاو¿ڈر کے روک تھام کے لیے مثبت اقدامات نہ کیے تواسٹریٹ کرائم، چوری، ڈکیتی کی وارداتوں سمیت دیگرمعاشرتی برائیوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔