اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) خواتین کی ماہانہ تنخواہ مردوں سے کم ہوتی ہے۔ ڈیلی میل میں شائع ہوئی ڈاکٹر ڈریڈاکس کی تازہ تحقیق کے مطابق اگر آپ کا ذہن مردانہ صلاحیت کا حامل ہے تو آپ کی تنخواہ خواتین کی صلاحیت رکھنے والے ذہن سے زیادہ ہو گی۔ اس تحقیق کے مطابق مرد ہر سوال کا ایمانداری کے ساتھ جواب دیتے ہیں جبکہ خواتین چاپلوسیوں کا سہارا لیتی ہیں۔ ڈاکٹر ڈریڈاکیس کا کہنا ہے کہ مرد گھر کے برقی مشینوں کے مسائل کو آسانی سے حل کر سکتے ہیں۔ مردوں کے ذہن قابلیت،ایمانداری اور ترجیحات سے متعلق ہوتے ہیں جبکہ خواتین بچگانہ اور جذباتی ہوتیں ہیں۔ خواتین کو جدید ٹیکنالوجی میں دلچسپی نہیں ہوتی اور وہ جذباتی طور پر غصہ کی مالک ہوتی ہیں۔ خواتین تصویری شہکار کو دیکھ کر اس کے رنگوں اور خوبصورتی کے متعلق سوچتی ہیں جبکہ مرد اس شہکار کو بنائے گئے ہنر کے بارے میں سوچتے ہیں۔ خواتین اپنے کمرے کو شیشے اور چمکنے والی گڑیا?ں سے سجانا چاہتی ہیں جبکہ مرد اپنے کمرے میں عوامی نمائندوںکی تصاویری فہرست لگانا پسند کرتے ہیں۔خواتین ”گرو اپ ٹیبل“ (جہاں سیاست کے مباحثے ہوتے ہیں) میں شرکت نہیں ہوتیںیہی وجہ ہے کہ بہت کم خواتین سیاست میں ترجمان ہیں۔ لیبر پارٹی کی ترجمان جیس فیلپس کا کہنا ہے کہ بیک بنچ کمیٹی میں ہر روز انہیں لگتا ہے کہ وہ مردو ںکے انٹرنیشل ڈے میں شریک ہو رہی ہیں۔ مردوں اور خواتین میں یہ ذہنی تضاد جنس کے فرق سے نہیں ہے بلکہ بعض خواتین بھی مردانہ ذہن کی مالکہ ہوتیں ہیں اور بعض مرد، زنانہ ذہن کے مالک ہوتے ہیں۔خواتین اور مردوں کے ذہنوں کے اس فرق کی وجہ سے مرد خواتین سے زیادہ کماتے ہیں۔