کراچی(این این آئی)سندھ میں ایڈز کنٹرول پروگرام غیر فعال ہونے کے باعث صوبے میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے۔گزشتہ سال ایچ آئی وی ایڈز کے 1575مریضوں کی سندھ میں تشخیص ہوئی ہے جبکہ رواں سال اب تک 457مریض سامنے آچکے ہیں۔ صوبے میں 4507مریض رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 2533کو ادویا ت دی جارہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت کئی سالوں سے پرانے اعداو شمار ہی جاری کیے جارہے ہیں جبکہ دس برس سے کوئی سروے نہیں کیا جاسکا ہے ۔ ایڈز کنٹرول پروگرام کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈز کنٹرول پروگرام کے پاس فنڈز نہ ہونے کے باعث این جی اوز کی مدد سے آگہی پروگرام بھی ختم کردیئے گئے ہیں جبکہ ایڈز سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لئے دوائیں بھی میسر نہیں ہیں۔اعداد وشمار کے مطابق 10سالوں کے دوران ایچ آئی وی ایڈز سے 340افراد انتقال کر چکے ہیں۔ گزشتہ سال ایچ آئی وی ایڈز کے 1575مریضوں کی سندھ میں تشخیص ہوئی ہے جبکہ رواں سال اب تک 457مریض سامنے آچکے ہیں۔ صوبے میں 4507مریض رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 2533کو ادویا ت دی جارہی ہیں۔ سرنج کے ذریعے نشہ کرنے والے افراد دنیا میں سب سے زیادہ ایڈز کا شکار ہیں پاکستان میں ان کاتناسب37فیصد ہے جبکہ کراچی میں سرنج کے ذریعے نشہ کرنے والے 46فیصد افراد ایڈز کا شکا ر ہیں ۔ 16ہزار قیدیوں کی جیلوں میں اسکریننگ کی گئی جن میں سے 200سے زائد میں مرض کی تشخیص ہوئی ۔اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایڈز کا پھیلاؤ جنسی تعلقات، ایڈز میں مبتلا مریض کا خون لگانے ، استعمال شدہ سرنج،بلیڈاور دانتوں کے علاج کے اوزار سے پھیل سکتا ہے اس سے بچاؤ کے لئے استعمال شدہ سرنج استعمال نہ کی جائے ، اچھی لیباریٹری سے خون لیا جائے ، حجام سے نیا بلیڈ استعمال کرایا جائے ،اپنی بیوی تک محدود رہا جائے ،دانتوں کے علاج کے دوران صاف اوزار استعمال کیے جائیں۔ اس بیماری کا کوئی علاج تاحال دریافت نہیں ہوا احتیاط ہی اس کا علاج ہے ۔