اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انسانی جسم بے پناہ پیچیدگیوں کا حامل ہے ۔کبھی کوئی بیماری تو کبھی کوئی ۔ اکثر تو ڈاکٹر حضرات بھی پریشان ہو جاتے ہیں ۔ ایسی ہی کئی بیماریوں میں سے ایک ہڈیوں کا کمزور ہونا بھی ہے ۔اس خطرناک مرض کو خاموش مرض کہا جاتا ہے ۔اس مرض کے دوران ہڈیوں کی کثافت کم ہوجاتی ہے اور وہ کمزوری کا شکار ہوجاتی ہیں۔ہر دو میں سے ایک خاتون اور ہر چار میں سے ایک مرد اس کا شکار ہوتا ہے اور ہڈیاں ٹوٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔تاہم آسٹیو پوروسز کی ان خاموش علامات سے واقف رہ کر آپ اس خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔
جب کسی فرد کو ہڈیوں کی کمزوری کا مرض لاحق ہوتا ہے، تو اس کے نتیجے میں قد میں کمی ہونے لگتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوانی کے قد سے اپنے موجودہ قد کا موازنہ کریں، خواتین میں عام طور پر اس مرض کے نتیجے میں ڈیڑھ انچ جبکہ مردوں میں دو انچ تک کمی آتی ہے۔
جب آپ کے جبڑے کی ہڈی کمزور ہو تو دانت باہر گرنے لگتے ہیں، اگرچہ دانتوں سے محروم ہونا آسٹیو پوروسز کی علامت ہوسکتا ہے مگر یہ کوئی لازمی علامت بھی نہیں، اگر دانت ٹوٹ رہے ہوں تو اپنے ڈاکٹر سے بات کریں اور اس کے کہنے کے مطابق ہڈیوں کا ٹیسٹ کروائیں۔اگر ریڑھ کی ہڈی میں موجود ہڈیاں جسمانی وزن کو سپورٹ نہیں کرپاتیں، وہ تو خم کھانے لگتی ہیں، اور انسان کچھ کبڑے پن کا شکار ہوجاتا ہے، یہ ہڈیوں کی کمزوری کی واضح علامت ہوتی ہے۔اگر آپ کے خاندان میں کوئی آسٹیوپوروسز کا مریض ہے تو آپ کے اندر بھی اس کی تشخیص ہوسکتی ہے، طبی ماہرین کے مطابق جینز یقیناً اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں مگر اس کا انحصار متعدد عناصر پر ہوتا ہے۔ اگر آپ کا کوئی پیارا اس کا شکار ہو تو ابتدائی علامات کے ساتھ ہی ہڈیوں کی اسکریننگ کروالیں۔اگر ہڈیوں میں کیلشیئم اور منرلز کی کمی ہوجائے تو یہ آسٹیو پوروسز کی خاموش علامت بھی ہوسکتی ہے اور ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں۔اگر آپ کسی سیڑھی سے چھلانگ مار کر اتریں اور ایک یا دو ہڈیاں ٹوٹ جائیں، جبکہ ایسا ہونا عام طور پر ممکن نہ ہو تو یہ آسٹیو پوروسز کی واضح علامت ہوتی ہے۔ معمولی بلندی سے چھلانگ پر فریکچر ہونے کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ ہڈیاں بہت کمزور ہوچکی ہیں اور آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔
اگر آپ کا قد یکا یک چھوٹا ہونے لگا ہے تو ماہرین کیمطابق آپ ایک خطرناک مرض کا شکار ہیں ۔۔۔! وہ کون سا مرض ہے ؟
1
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں