جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

رات کو دیر سے سونے والوں کیلئے بری خبر، ماہرین نے خطرناک انکشاف کر دیا

datetime 5  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی )بین الاقوامی تحقیقی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق نیند میں بے قاعدگی اور خلل سے نہ صرف فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے بلکہ فالج کے بعد دوبارہ صحت کی جانب بحالی کا عمل بھی مشکل ہوجاتا ہے۔دنیا کی طرح پاکستان میں بھی لاکھوں افراد نیند کی کمی کا شکار ہیں اور یہ تحقیق ان کے لیے تشویش ناک ضرور ہوسکتی ہے۔ جرمن یونیورسٹی کے ماہرین نے نیند میں خلل، فالج کے خطرات اور اس کی بحالی کے درمیان ایک رابطہ دریافت کیا ہے۔ اس مطالعے میں 2 ہزار سے زائد ایسے افراد کو شامل کیا گیا جنہیں یا تو اسکیمک اسٹروک، برین ہیمریج یا چھوٹا فالج ہوا تھا جس میں فالج کے ہلکے دورے پڑتے ہیں۔ ہیمریج میں دماغی خون کی نالی پھٹ جاتی ہے جب کہ اسکیمک اسٹروک مریض کو بولنے، چلنے اور ہاتھ ہلانے سے بھی معذور کرسکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کے امراض کو دو بڑی اقسام میں بیان کیا جاسکتا ہے، سلیپ ڈس آرڈرڈ بریدنگ میں نیند کے دوران سانس رکنے کے دورے پڑتے ہیں اور دوسری سلیپ ویک ڈس آرڈر ہے جس میں نیند آتی نہیں اور مریض جاگتا رہتا ہے۔ماہرین نے بتایا کہ جن لوگوں کو نیند میں سانس کا مسئلہ تھا ان کی 72 فیصد تعداد کو اسکیمک اسٹروک واقع ہوا تھا جب کہ 63 فیصد کو ہیمریج اور 38 فیصد چھوٹے فالج کے شکار ہوئے۔ ماہرین کے مطابق نیند دماغ کے لیے بہت ضروری ہے اور نیورل سرکٹ کو تندرست اور باقاعدہ رکھتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…