جمعہ‬‮ ، 29 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

یہ والا گوشت ہرگز مت کھائیں، ۔نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپورکے ماہرین نے خوفناک انکشاف کردیا

datetime 1  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ سرخ گوشت کی بہتات ایک بڑی آبادی میں گردوں کی ناکارگی کی وجہ بن سکتی ہے۔نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپورکے ماہرین نے مشترکہ طور پر سنگاپور اور چینی افراد کا مطالعہ کیا جس میں 63 ہزار 257 چینی شہریوں میں کھانے کی عادات کا جائزہ لیا گیا۔ان میں سے 97 فیصد افراد سور اور دیگر جانداروں کا سرخ گوشت کھاتے تھے جب کہ 3 فیصد مچھلی اور مرغی کا گوشت کھاتے تھے جسے سفید گوشت کہا جاتا ہے۔مطالعے کے 15 سال بعد تمام رضاکاروں کا جائزہ لیا گیا ان میں سے جن افراد نے بہت زیادہ سرخ گوشت کھایا تھا ان میں سے کئی اینڈ اسٹیج رینل ڈزیز ( ای ایس آر ڈی) تک پہنچ گئے تھے، جن افراد نے بے تحاشہ سرخ گوشت کھایا تھا ان میں ای ایس آرڈی کا خطرہ 40 فیصد بڑھ گیا۔جب کہ دال، مرغی اور مچھلی کھانے والوں میں یہ کیفیت نہیں دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ ایک گروہ کو سرخ گوشت کی بجائے دیگر اقسام کے پروٹین کھلائے گئے تو ان میں ای ایس آر ڈی کا خطرہ 62 فیصد تک کم ہوگیا۔ماہرین کے مطابق بکرے اور گائے کے گوشت کی بجائے دیگر ذرائع سے پروٹین کے حصول کا طریقہ اختیار کرنے سے گردوں کیامراض سے بچا جاسکتا ہے اس لیے خوراک میں احتیاط سے گردوں کے امراض سے بچا جاسکتا ہے۔ماہرین نے سرخ گوشت کھانے والے افراد کو دودھ، مچھلی، سبزیوں اور سفید گوشت کا استعمال بڑھانے کا مشورہ دیا ہے۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…