ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

یہ والا گوشت ہرگز مت کھائیں، ۔نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپورکے ماہرین نے خوفناک انکشاف کردیا

datetime 1  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ سرخ گوشت کی بہتات ایک بڑی آبادی میں گردوں کی ناکارگی کی وجہ بن سکتی ہے۔نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپورکے ماہرین نے مشترکہ طور پر سنگاپور اور چینی افراد کا مطالعہ کیا جس میں 63 ہزار 257 چینی شہریوں میں کھانے کی عادات کا جائزہ لیا گیا۔ان میں سے 97 فیصد افراد سور اور دیگر جانداروں کا سرخ گوشت کھاتے تھے جب کہ 3 فیصد مچھلی اور مرغی کا گوشت کھاتے تھے جسے سفید گوشت کہا جاتا ہے۔مطالعے کے 15 سال بعد تمام رضاکاروں کا جائزہ لیا گیا ان میں سے جن افراد نے بہت زیادہ سرخ گوشت کھایا تھا ان میں سے کئی اینڈ اسٹیج رینل ڈزیز ( ای ایس آر ڈی) تک پہنچ گئے تھے، جن افراد نے بے تحاشہ سرخ گوشت کھایا تھا ان میں ای ایس آرڈی کا خطرہ 40 فیصد بڑھ گیا۔جب کہ دال، مرغی اور مچھلی کھانے والوں میں یہ کیفیت نہیں دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ ایک گروہ کو سرخ گوشت کی بجائے دیگر اقسام کے پروٹین کھلائے گئے تو ان میں ای ایس آر ڈی کا خطرہ 62 فیصد تک کم ہوگیا۔ماہرین کے مطابق بکرے اور گائے کے گوشت کی بجائے دیگر ذرائع سے پروٹین کے حصول کا طریقہ اختیار کرنے سے گردوں کیامراض سے بچا جاسکتا ہے اس لیے خوراک میں احتیاط سے گردوں کے امراض سے بچا جاسکتا ہے۔ماہرین نے سرخ گوشت کھانے والے افراد کو دودھ، مچھلی، سبزیوں اور سفید گوشت کا استعمال بڑھانے کا مشورہ دیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…