کراچی (نیوز ڈیسک)گوشت، سبزیاں، پھل اور خشک میوے میں شامل اجزا جسمانی نشوونما کے ساتھ ہمیں تن درست و توانا رکھنے کا ذریعہ ہیں۔ طبی ماہرین ہمیشہ متوازن غذا استعمال کرنے پر زور دیتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنی خوراک میں پروٹین، نمکیات، وٹامنز، کاربوہائیڈریٹس اور چکنائی کو شامل رکھیں، جو مذکورہ غذائی اجناس میں شامل ہوتی ہیں۔ہمارے جسم کا بڑا حصّہ پروٹین پر مشتمل ہے، جو خلیات کی مرمت، توڑ پھوڑ اور آکسیجن کے جسم میں جذب ہونے کے عمل کو جاری رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ جسمانی نشوونما میں بنیادی کردار ادا کرنے کے ساتھ پروٹین بدن میں واقع ہونے والی کیمیائی تبدیلیوں میں ایک عمل انگیز کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ ان بنیادی عناصر میں سے ایک ہے جن کی کمی یا زیادتی صحت کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ پروٹین کو اس کے مختلف کاموں اور افادیت کے اعتبار سے الگ الگ نام دیے گئے ہیں۔
پروٹین کی کمی سے سوکھے کا مرض، جسمانی تھکن، یادداشت کی کمی کا مسئلہ جنم لے سکتا ہے اور جسم لاغر ہوسکتا ہے۔ تاہم اس کی زیادتی کو بھی طبی ماہرین کئی امراض کا سبب بتاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق غذا کے بنیادی اجزا کے استعمال میں توازن قائم رکھنا ضروری ہے۔ اس سلسلے میں ماہرینِ غذائیت سے مشورہ اور متوازن غذا کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔
زیادہ پروٹین کی حامل غذائیں گردوں کی بیماریوں، کینسر اور ہڈیوں کے نرم پڑنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ایک جائزے میں سامنے آیا ہے کہ پروٹین کی افادیت اور اہمیت پر مغربی ملکوں میں آگاہی مہم کا لوگوں نے اتنا اثر لیا کہ چند برسوں کے دوران اس غذائی جزو کی حامل پروڈکٹس کی طلب کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ امریکا میں مختلف کمپنیاں زیادہ پروٹین والی غذائیں یا پروٹین کی حامل غذائی پروڈکٹس تیار کر کے فوڈ سینٹرز اور ہوٹلوں کے کچن کو سپلائی کررہی ہیں۔زیادہ مقدار میں پروٹین حاصل کرنے اور اس کے لیے ڈبہ پیک غذائی مصنوعات یا باہر کھانوں پر انحصار کا ایک سبب گھروں میں متوازن خوراک تیار کرنے سے واقف نہ ہونا بھی ہے۔ تیار شدہ غذائی مصنوعات زیادہ مقدار میں پروٹین حاصل کرنے کا آسان ذریعہ ہیں۔ اس رجحان نے ان کمپینوں کے کاروبار کو پھلنے پھولنے کا موقع دیا، جس پر امریکی طبی محققین نے تشویش ظاہر کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انڈہ، گوشت، دودھ، دہی اور ہرے پتوں والی سبزیوں سے حاصل ہونے والا پروٹین قوت مدافعت میں اضافے کا بڑا ذریعہ ہے۔ اس کے علاوہ بھی یہ ہمارے جسمانی نظام کی بے شمار ضروریات پوری کرتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق پروٹین بلڈ پریشر اور ہارمونز کو نارمل طریقے سے اپنا کام انجام دینے میں مدد دیتا ہے۔ غذاو¿ں اور اس میں شامل اجزا کی اہمیت اور افادیت پر تحقیق کا سلسلہ برسوں سے جاری ہے۔ غذا اور غذائیت کے حوالے سے زیادہ تر ماہرین کی ریسرچ کے نتائج میں پروٹین کو وزن پر کنٹرول رکھنے میں مددگار ثابت کیا گیا ہے۔
یہ اعضا کو سکڑنے اور پانی جذب کرنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔ پروٹین ہی بالوں، ناخنوں اور جلد کی صحت برقرار رکھنے کا ذریعہ ہے۔
اس کے علاوہ اسے کئی لحاظ سے جسم کے لیے مفید بتایا گیا ہے، لیکن تیار شدہ پروٹین کے اجزا پر مشتمل غذاﺅں نے اس کی افادیت اور بعض صورتوں میں نقصان دہ ہونے کی بحث چھیڑ دی ہے۔ طبی سائنس کے مطابق ایسے بالغ افراد جو اپنی غذا میں جانوروں کا گوشت زیادہ شامل رکھتے ہیں، ان میں کم پروٹین پر مشتمل غذا استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں سرطان اور ذیابیطس کے خطرات چار گنا زیادہ ہوتے ہیں۔
اضافی پروٹین؛ بیماریوں اور دیگر طبی مسائل کا سبب بھی بن سکتا ہے
6
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں