جمعہ‬‮ ، 29 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مچھلی کے تیل کے حیرت انگیز فوائد

datetime 24  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آ باد (نیوز ڈیسک )تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مچھلی کا تیل انسان کو بہت ساری خطرنا ک بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے، مچھلی کے تیل کا استعمال سانس کی تکلیف کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق دمے کے مرض میں مچھلی کا تیل استعمال کرنے سے دمے کی شدت میں کمی واقع ہوتی ہے۔ مچھلی کا تیل پینے یا کیپسول کھانے سے سانس کی نالیوں میں چکنائی نہیں جمتی اور سانس کی نالیاں درست انداز میں کام کرتی ہیں۔امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن ایک تحقیق کے مطابق مچھلی کا تیل امراض کی شرح کو بہت حد تک کم کر سکتا ہے وزن کو کم کرنے میں مچھلی کا تیل بہت مفید ہوتا ہے۔یو نیو رسٹی آف ساﺅ تھ آسٹر یلیا کی ایک تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل میں ایسے اجزاءپائے جاتے ہیں جن سے ورزش کے دوران وزن کم کرنے میں کافی مدد ملتی ہے، ورزش کے ساتھ ساتھ اگر مچھلی کا تیل اپنی روز مرہ میں شامل کرلیا جائے توورز ش کے ذریعے کم کرنا ا?سان ہوتاہے ، جسم میں خون کے بہاﺅ کو بہتر بنانے میں بھی مچھلی کا تیل کا فی مدد گاد ثابت ہوتا ہے اور اس کی مدد سے کو لیسٹر ول کنٹرول کیاجاسکتاہے۔مچھلی کا تیل جسم کا مدافعتی نظام بھی درست رکھتا ہے جبکہ یہ تیل سردی کی شدت، نزلہ زکام اور کھانسی سے محفوظ رکھنے میں بھی مددگار ہوتا ہے نیچر ل سائنس پروگرام کی ریسرچ کے مطابق مچھلی کے تیل کو ایڈ ز کے علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…