لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک)طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران زیادہ چکنائی والی چیزیں کھانے سے دل کے مریضوں کی تعداد 10فیصد تک بڑھ جاتی ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران روزے داروں کو سحری اورافطار کے اوقات میں زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے اورزیادہ چکنائی والی چیزوں جیسے سموسے، پکوڑے اورجلیبی کے بجائے پھلوں اور تازہ جوسز کا استعمال کرنا چاہیے۔ طبی ماہرین کے مطابق گزشتہ کئی برسوں میں رمضان میں بے ہنگم کھانوں کی وجہ سے دل کے مریضوں کی تعداد میں 10 فیصد تک اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ گرمیوں کے مہینوں میں جب کوئی شخص پورا دن روزے سے ہوتا ہے تو اس کا خون گاڑھا ہوجاتا ہے جو دوران گردش دل کی تکلیف کا باعث بن سکتا ہے اس لیے روزے داروں کو سحری کے اوقات میں زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔ ماہرین کے مطابق رمضان المبارک کے مہینے میں کچھ لوگ اس قدر زیادہ کھاتے ہیں کہ ان کا وزن روزے رکھنے کے باوجود کم ہونے کے بجائے زیادہ ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں آخر میں اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دل کے مریضوں کو روزہ رکھنے سے پہلے اپنے ڈاکٹرزسے مشورہ کرنا چاہیے کیونکہ وقت پردوا نہ لینے اور پورا دن روزہ رکھنے سے ایسے مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس اور ہائپر ٹینشن کے مریضوں کو بھی روزہ رکھنے سے پہلے اپنے ڈاکٹرز سے مشورہ کرنا چاہیے اور رمضان کے لئے اپنی دوائیں ضرور تبدیل کرانی چاہئیں۔