لندن(نیوز ڈیسک) ڈاکٹرز اور دیگر ماہرین ہمیشہ سے بتاتے آتے ہیںکہ پانی زیادہ سے زیادہ پینا چاہیے اور یہ وجہ ہے کہ اب لوگ سفر میں اور بسوں میں پانی کی بوتل ساتھ اٹھائے پھرتے ہیں واقعی بہت زیادہ پانی پینا چاہیے؟سائنسدانوں نے اب یہ انکشاف کر دیاہے کہ ضرورت سے زیادہ پانی پینا اس کی کمی سے کہیں زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ مختصر وقت میں بہت زیادہ پانی پینے سے جسم میں نمکیات کا تناسب تباہ ہوکر رہ جاتا ہے ۔لندن کے مشہور ماہر صحت پروفیسر مارک وائٹلی بتاتے ہیں کہ ضرورت سے زیادہ پانی پینے کے کیا نقصانات ہیں ۔ اکثر لوگوں کو پسینہ زیادہ آتا ہے تو وہ پانی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے اور زیادہ پانی پیتے ہیں ۔ڈاکٹر وائٹلی کہتے ہیں کہ وہی عادت اصل میں زیادہ پسینے کی وجہ ہے ۔اگر آپ کو پسینہ زیادہ آتا ہے تو پانی زیادہ پینے کی بجائے اس میں کمی کرکے دیکھیں ۔
زیادہ پانی بد خوابی اور نیند خراب ہونے کا باعث بھی بنتا ہے ۔نیند کی حالت میں دماغ ADH ہارمون پیدا کرتاہے تاکہ پیشاب کی خاصیت محسوس نہ ہو لیکن اگر آپ نے سونے سے پہلے پانی پی رکھا ہے تو یہ ہارمون کام پیش کرے گا اور آپکو حسین نیند کے درمیان اٹھنا پڑے گا۔ڈاکٹر وائٹلی کے مطابق سونے سے 2یا3گھنٹے میں 4 لیٹر پانی پینے کی وجہ سے موت کا شکار ہوگئے ہیں ۔مختصر وقت میں بہت زیادہ پانی پینے سے جسم میں نمکیات کا تناسب بگڑ کر موت کا باعث بن سکتا ہے ۔تو یہاں یہ سوال اہم ہے کہ روزانہ کتنا پانی پیا جائے ۔ڈاکٹر وائٹلی کے مطابق جتنی پیاس محسوس ہوصرف اتنا ہی پانی پئیں اور زبردستی پینے کی کوشش نہ کریں مردوں کیلئے سارے دن میں اوسطا 2 لیٹر اور خواتین کیلئے ڈیڑھ لیٹر کافی ہے مگر ہر ایک کی ضرورت مختلف ہے۔اگر آپ گرم ماحول میں میں رہتے ہیں اور جسمانی مشقت زیادہ کرتے ہیں تو پانی کی ضرورت زیادہ ہوگیاور یہ بھی یاد رکھا جائے کہ چائے،کافی،دودھ،پھلوں کا رس وغیرہ بھی پانی کی ضرورت پوری کرتے ہیں ۔
روزوں اور عام دنوں میں پانی کی مقدار کتنی ہونی چاہیے ؟ماہرین نے بتا دیا
17
جون 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں