نیو یارک (مانیٹرنگ ڈیسک)ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ دنیا بھر میں غذائیت میں کمی کی بڑی وجہ بھوک کے بجائے موٹاپا ہے۔گلوبل نیوٹریشن رپورٹ کے مطابق دنیا میں 44 فیصد ممالک کوغذائیت میں کمی اور موٹاپے جیسے شدید خطرات کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کے 129 ممالک کے جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ ہر ایک میں سے تیسرا شخص غذائیت کی کمی کا شکار ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر موٹاپے کا شکار افراد کی تعداد بڑھنے سے نیا چیلنج سامنے آ رہا ہے۔ انھوں نے کہا دنیا کے ہر خطے اور تمام ممالک میں موٹاپے کا شکار افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق ’لاکھوں افراد میں غذائیت میں کمی کی بڑی وجہ اْن کا موٹاپا ہے کیونکہ اْن کے خون میں نشاستہ نمکیات اور کولیسٹرول کی سطح زیادہ ہے۔رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ موٹاپے سے نجات دلانے کے زیادہ رقم مختص کرنے کے ساتھ ساتھ سیاسی عزم پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔