کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)ماہرین نے اس بات کا انکشاف کیا ہے جو افراد کم از کم ہفتے میں ایک باہر ہوٹل کا کھانا کھاتے ہیں ان کے ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔امریکی جریدے کی جانب سے کی گئی تحقیق میں 18 سے 40 سال کے سیکڑوں افراد میں کھانے کے رجحان اور بلڈپریشر کو نوٹ کیا گیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ ان میں سے 27 فیصد افراد میں ہائی بلڈ پریشر جیسے آثار تھے اور ان میں سے 38 فیصد افراد ہر ہفتے 12 مرتبہ اپنے گھر سے باہر کھانا کھاتے تھے جب کہ زیادہ تر مردوں میں بلڈپریشر کی علامات نوٹ کی گئیں جس کے بعد ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ اگر آپ ہفتے میں ایک بار بھی گھر سے باہر کا کھانا کھاتے ہیں تو اس سے بلڈ پریشر کا خطرہ 6 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق ہوٹل اور ریستوران کھانے میں نمک، چکنائیوں اور کیلوریز کا خیال نہیں رکھتے بلکہ کھانے کے ذائقے اور پیشکش کا زیادہ خیال رکھا جاتا ہے اور اسی لیے وہاں کھانا نوجوانوں میں ہائی بلڈ پریشر کے ابتدائی علامات کی وجہ بنتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ ہائپرٹینشن یا ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل کہا جاتا ہے کیونکہ اس سے فالج اور امراضِ قلب جنم لیتے ہیں جب کہ اس کے علاوہ فاسٹ فوڈز میں نمک اور بلند سیرشدہ (سیچیوریٹڈ) چکنائیاں موجود ہوتی ہیں۔