منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

کھانے پینے کی وہ اشیاءجو سِر دِرد کا باعث بھی بنتی ہیں،مفید معلومات

datetime 29  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد(نیوز ڈیسک ) عام طور پر سر کا درد کسی پریشانی کے بڑھ جانے یا پھر ناپسندیدہ شوروغل سے پیدا ہوتا ہے لیکن سر کا درد جب شدت سے اور مسلسل ہوتو یہ بیماری بن جاتا ہے اور ہمارے کھانے پینے کی عادات اس کا سبب بنتی ہیں اسی لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ غذائیں سر کے درد کو جنم دیتی ہیں۔
ڈائٹنگ کرنا: سرکا درد بے سکونی اور بے ا?رامی پیدا کرتا ہے جب کہ مائیگرین سر کے درد کی سب سے زیادہ پائی جانے والی بیماری ہے جسے ا?دھا سر کا درد بھی کہا جاتا ہے۔ ڈاکٹر سونیٹا ڈب کاکہنا ہے کہ ڈائٹ یعنی کھانے پینے کے معمولات میں تبدیلی مائیگرین کا باعث بنتی ہے جب کہ 30 فیصد افراد میں مائیگرین کی وجہ مشروبات اور کھانے پینے کا اسٹائل ہے تاہم اگر اسٹریس، ہارمونل تبدیلیاں اور سونے کی عادات کو بھی اس میں شامل کرلیا جائے تو یہ تعداد اور بھی بڑھ جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ڈائٹنگ کرتے ہیں ان کی غذا کی کمی کی وجہ سے ان میں کلوریزاچانک نچلی سطح پر ا?جاتی ہے جو کاربوہائیڈریٹ کو انتہائی کم کردیتا ہے یہ دماغ میں فیول کا کام دیتا ہے اس کی کمی سر درد کا باعث بنتی ہے۔
ٹائرا مائن کا بڑھ جانا: ماہرین طب کے نزدیک ٹائرا مائن جو کہ امائنو ایسڈ کے طور پر کام کرتا ہے یہ دماغ میں سروٹونین کے لیول کو کم کرکے دماغی ویسلز میں پھیلاو¿پیدا کردیتا ہے جس سے سر کا درد شروع ہوجاتا ہے۔ شراب، پنیر، چاکلیٹ، الکوحل مشروبات اور گوشت میں بڑی مقدار میں ٹائرا مائن موجود ہوتا ہے۔
نشہ آور مشروبات: ڈاکٹر ڈب کا کہنا ہے کہ شراب سمیت تمام نشہ ا?ور مشروبات میں ٹائرامائن، فائٹو کیمیکل فینول موجود ہوتا ہے جو سر درد کی وجہ بنتا ہے بلکہ کچھ لوگوں میں تو ان مشروبات کا استعمال مائیگرین کا سبب بن جاتا ہے۔ شراب، وسکی اور کچی شراب دماغ میں موجود خوشی کے ہارمونز سروٹونین کو کھا جاتے ہیں جس سے ڈپریشن بڑھ جاتا ہے اور یہ مائیگرین کے بڑھنے کا سبب بن جاتا ہے۔
چاکلیٹ کا استعمال: چاکلیٹ کے اجزا مائیگرین کو بڑھانے کا سبب بنتے ہیں کیوں کہ ان میں ٹائرامائن بڑی مقدار میں ہوتا ہے۔ ڈاکٹرز کاکہنا ے کہ اسٹریس کے دوران چاکلیٹ کے استعمال سے خواتین میں سر کا در بڑھ جاتا ہے۔
اچانک کافی پینا ترک کردینا: جو لوگ مسلسل کافی پیتے ہوں اور وہ اچانک کافی پینا چھوڑ دیں ان کے سر میں بھی درد رہنے لگتا ہے۔ ڈاکٹر نورمن کرشنن کا کہنا ہے کہ کافی کسی حد تک ذہن کو الرٹ کرنے اور توجہ دینے کی صلاحیت کو بڑھا دیتی ہے لیکن جب یہ عادت بن جائے تو اس کا ترک کردینا سر درد، چڑچڑاپن اور اسٹریس کا باعث بن جاتا ہے۔ کافی چھوڑنے سے کچھ لوگ مائیگرین کا شکار ہوجاتے ہیں اور کچھ لوگوں کو معمولی سردرد کی شکایت رہنے لگتی ہے۔
چینی کا استعمال: ماہرین طب کا کہنا ہے کہ قدرتی چینی میں بھر پور توانائی یعنی ہرگرام میں 4 کلوریز موجود ہوتی ہے تاہم جو لوگ چینی کا استعمال چھوڑد دیتے ہیں ان میں بھی سر کا درد جنم لیتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…