ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

برائلر مرغی کے وہ نقصانات جن کے بارے شایدآپ نے کبھی سوچا ہی نہیںہوگا

datetime 27  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوز ڈیسک) بیف اور مٹن کے قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کا نعم البدل یعنی مرغی کااستعمال شروع کردیاگیالیکن امریکی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بازار میں دستیاب مرغی کا گوشت متعدد بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے اوراس میں طرح طرح کے جراثیم موجود ہیں۔ سیلمونیلا یہ ایک بیکٹیریا ہے جو کہ متعدد جگہوں پر دستیاب مرغی کے گوشت میں پایا گیا ہے۔ یہ بیکٹیریا سارے جسم پر خطرناک سوزش پیدا کرسکتا ہے، اس سے بچنے کیلئے گوشت کو بلند درجہ حرارت پر پکانا چاہیے۔ مرغی کے گوشت میں سیلمونیلا سے بھی خطرناک جراثیم ای کولی بکثرت پایا گیا ہے اس کی وجہ سے پیشاب کی نالی کا انفیکشن پیدا ہوسکتا ہے۔ مرغیوں کی خوراک میں خطرناک دھات آرسینک استعمال کی جاتی ہے تاکہ گوشت کا وزن بڑھایا جاسکے۔ یہ دھات جانلیوا بھی ہوسکتی ہے اور بہت سی بیماریوں کا موجب ہے۔ مرغیوں کی خوراک میں اینٹی بائیوٹک اجزائ کا بھاری مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ان کا گوشت کھانے والوں پر اینٹی بائیوٹک ادویات کا اثر نہیں ہوتا۔ چکن نگٹس میں چربی اور جلد اور اندرونی اعضاءمیں پائی جانے والی خون کی نالیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ان کو کھانے سے خون کی بیماری انیمیا اور جسم کی رگیں پھولنے کا مسئلہ پیش آسکتا ہے

مزیدپڑھیئے :جیوکے معروف اینکرکاریحام خان کوسونے کے ہارکاتحفہ ،جوطلاق کی وجہ بنا
مزیدپڑھیئے :کرسٹینابیکرنے عمران خا ن کے لئے اسلام کیوں قبول کیا۔۔؟



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…