کراچی(این این آئی) آلو پوری دنیا کی مرغوب ترین غذا ہے لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس کی زیادتی سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ماہرین کے مطابق ایک ہفتے میں 4 سے زائد مرتبہ صرف آلو کھانے سے بلڈ پریشر میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔ پکے اور ابلے ہوئے آلو کھانے سے 11 فیصد اور فرائی آلو کھانے سے یہ خدشہ 17 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ وہ آلوں پر اپنا انحصار کم کردیں یا پھر صرف بے تحاشہ آلو کھانا کم کردیں۔بوسٹن می برگھم اینڈ وومن نیشنل ہاسپٹل کے ماہرین کا کہنا ہیکہ ان کا تحقیقی مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ آلو کے زیادہ استعمال اور اس کے بلڈ پریشر پر اور دیگر نقصانات پر اب بحث ہونی چاہیے۔ لیکن ایک ماہر نے کہا ہے کہ سارا الزام آلوں پر نہیں دھرنا چاہیے بلکہ اس کے ساتھ گوشت، تیل، اچار، چٹنیاں اور بے تحاشہ نمک بھی اس مرض کی وجہ ہوسکتے ہیں۔ماہرین نے 20 سال تک ایک لاکھ 87 ہزار سے زائد خواتین اور مردوں کا جائزہ لیا اور ان سے ان کی خوراک کے بارے میں سوالنامے بھروائے گئے۔ مطالعے کے شروع اور آخر میں ان سے ان کے بلڈ پریشر کے بارے میں پوچھا گیا۔ شروع میں تو کسی نے بلڈ پریشر کی شکایت نہیں کی۔ لیکن اس کے بعد ان کا سروے کیا گیا تو آلو کھانے والے افراد کی اکثریت کا بلڈ پریشر معمول سے زیادہ نوٹ کیا گیا۔ماہرین کے مطابق آلو میں گلائسیمک کی زائد مقدار موجود ہوتی ہے جو بلڈ پریشر میں اضافہ کرتی ہے اور اس تحقیق کی یہی بڑی وجہ ہوسکتی ہے۔ گلائسیمک انڈیکس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے آخر کاربو ہائیڈریٹس خون میں شوگر کی وجہ کیوں بنتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ آلو براہِ راست بلڈ پریشر نہیں بڑھاتے بلکہ بلڈ پریشر بڑھانے میں کسی نہ کسی طرح مددگار ہوتے ہیں۔ ایک اور غذائی ماہر نے کہا ہے کہ فرنچ فرائیز کی صورت میں آلو کھانا زیادہ خطرناک ہونا چاہیے اور سب سے کم نقصان ابلے ہوئے آلوں سے ہوتا ہے۔