اسلام آباد (آن لائن)پاکستان میں سانس کی بیماری موت کی تیسری بڑی وجہ بن گئی ہے، سگریٹ نوشی، گرد و غبار، مچھر مار سپرے، پرفیومز اور باڈی سپرے سانس کی بیماریوں کی بری وجوہات ہیں۔ پاکستان کے معروف چیسٹ سپیشلسٹ ڈاکٹر ایوب کے مطابق اس وقت پاکستان میں سانس کے امراض میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اس کی بری وجہ ملک میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی الودگی اور دھویں کی وجہ سے ملک کی شہری ابادی بہت زیادہ متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سگریٹ نوشی کی وجہ سے بھی سانس کی تکالیف میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان میں کم قیمت اور غیر معیاری سیگریٹ کی بھرمار ہے اور کم قیمت سگریٹ ہر شخص کی قوت خرید کے مطابق ہوتے ہیں اس وجہ سے سگریٹ نوشی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یا تو سستے سگریٹ پر پابندی عائد کی جائے یا پھر ان کی قیمت میں اضافہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی کی بری وجہ ملک سے جنگلات کا خاتمہ ہے۔ اگر ملک میں زیادہ رقبے پر جنگلات ہوں تو فضا صاف ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین گھروں میں جھاڑو یا ڈسٹنگ کرتی ہے اس وجہ سے انہیں سانس کی بیماریوں کا سامنا ہوتا ہے۔ اس کا حل یہ ہے کہ خواتین جھاڑو دینے کی بجائے فرش دھولیں یا گیلی ٹاکی لگا لیں۔ اس طرح گھروں میں مچھر مار ادویات کا سپرے، پرفیومز اور باڈی سپرے بھی سانس کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں ان سے گریز کرنا چاہیئے۔