لندن( نیوز ڈیسک) چاول دنیا کی کئی قوموں کا من بھاتا کھانا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا مسلسل استعمال آپ کو کینسر میں بھی مبتلا کرسکتا ہے کیونکہ چاول میں انتہائی زہریلی دھات سنکھیا معمول سے کافی زیادہ مقدارمیں پائی جاتی ہے۔‘پلوس ون’ نامی تحقیقی رسالے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی ‘کوئنز یونیورسٹی آف بیلفاسٹ ‘ نے اپنی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ چاول میں انتہائی زہریلی دھات آرسینک معمول سے کافی زیادہ مقدارمیں پائی جاتی ہے۔ آرسینک کی مقداروالے چاول کثرت سے کھانے سے امراض قلب، ذیابیطس، اعصابی نظام کی کمزوری سمیت پھپھڑے اورمثانے کے کینسرلاحق ہونے کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔برطانوی ماہرزراعت پروفیسر اینڈی میہارگ کا کہنا ہے کہ چاول میں عام طور پر کھانے کی دیگر اشیاء کے مقابلے میں سنکھیا کی مقداردس گنا زیادہ ہوتی ہے کیونکہ چاول واحد بڑی فصل ہےجو پانی والےکھیتوں میں کاشت کی جاتی ہےاس کا مطلب یہ ہے کہ چاول کی فصل زیر زمین پانی میں موجود غیر نامیاتی سنکھیا کی بھاری مقدارکو جذب کرلیتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس لئے اگرچاول پکانے کے روایتی طریقے کو تبدیل کردیا جائے تو اس میں موجود سنھکیا کی مقدار کو کم کیا جاسکتا ہے، چاول کو پتیلی میں ابال کر خشک کرنے سے چاولوں میں سے سنکھیا کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا ہے،اس لئے چاولوں کو کافی فلٹر کرنے والی مشین یا کیتلی میں ابالا جائے تو چاولوں میں سے 85 فیصد سنکھیا کاخاتمہ کیا جاسکتا ہے۔