لندن (نیوزڈیسک)نیند انسانی صحت اور دماغی چستی کا لازمی جز ہے جس کی کمی انسان کی صلاحیتوں کو بری طرح متاثر کرتی ہے اس لیےعام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ مردوں کو زیادہ نیند اور سکون کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اب ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو مردوں کے مقابلے زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ برطانیہ میں کی گئی نئی تحقیق کے مطابق خواتین کو مردوں کے مقابلے میں کم از کم 20 منٹ روزانہ زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے جس کی جہ یہ ہے کہ خواتین کا دماغ دن بھر مختلف اور زیادہ سخت کام کرتا ہے۔ ماہرین نے تحقیق کے دوران اوسط عمر کی 210 مرد و خواتین کا جائزہ لیا جس کے بعد نتائج بتاتے ہوئے تحقیق کے بانی اور سلیپ ریسرچ سینٹر لاف بروف یونیورسٹی کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ نیند کا سب سے اہم کام دماغ کو دوبارہ سے درست ہونے اور اپنی توانائی کو پھر سے حاصل کرنے کا موقع دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ نیند کے دوران دماغ میں سوچ میموری کا باعث بننے والا حصہ ’ کورٹیکس ‘ انسانی حس سے ہٹ کر ریکوری موڈ میں چلا جاتا ہے اور توانائی حاصل کر کے دماغ کو پھر کام کرنے کے قابل بناتا ہے۔ bپروفیسرزنے اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دن بھر کے کام کاج کے لیے دماغ کو اپنے پیچیدہ اور سخت کام انجام دینے کے لیے نیند انتہائی لازمی ہے جب کہ کوئی انسان جتنا دن بھر میں دماغ کا استعمال کرتا ہے اسے دماغ کی صلاحیتوں کی ریکوری کے لیے اتنی ہی زیادہ نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ خواتین دن بھر میں کئی ٹاسک ایک ساتھ انجام دیتی ہیں اس لیے وہ اپنے ذہن کا حقیقی حصہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ استعمال کرتی ہیں اس لیے انہیں کم ازکم 20 منٹ زیادہ نیند کی ضرورت ہے تاہم کچھ خواتین کو اس سے بھی زیادہ نیند کی چاہیے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ مرد زیادہ پیچیدہ کام کرتے ہیں جس میں انہیں فیصلہ سازی اور سوچنے کے زیادہ کام کرنے پڑتے ہیں تو انہیں بھی نسبتاً نیند کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ خواتین میں نیند کی کم ان کی صحت پر برے اثرات مرتب کرتی ہے جس میں نفسیاتی بے ترتیبی کا دباؤ اور خوف کا زیادہ محسوس کرنے جیسے اثرات شامل ہیں۔