لندن (نیوزڈیسک)بھنگ کے پتوں میں شامل خاص جزو سے مرگی کی ایک شدید قسم Dravet syndromeکے علاج میں پیش رفت کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد برطانوی ادویہ ساز کمپنی جی ڈبلیو فارما کے شیئرز کی قیمتوں میں 125فیصد تک اضافہ ہو گیا۔ پیر کو جی ڈبلیو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس نے بھنگ کے پتوں میں شامل ایک جز سے تیار کردہ دوا Epidiolex کا تجربہ 120 مریضوں پر کیا۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اس دوا کو استعمال کرنے والوں میں ایک ماہ کے دوران مرگی کے دوروں میں 39 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔اس رپورٹ کے سامنے آتے ہیں اسٹاک مارکیٹ میں جی ڈبلیو فارما کے شیئرز کی قیمتیں 125 فیصد تک بڑھ گئیں۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو جسٹن گوور کا کہنا ہے کہ وہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) سے ملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ اس دوا کی تیاری اور فروخت کی منظوری حاصل کی جاسکے۔واضح رہے کہ Dravet syndromeکے علاج کیلئے اب تک ایف ڈی اے سے منظور شدہ کوئی دوا موجود نہیں ہے۔
اسی دوا کا تجربہ مرگی کی دیگر اقسام کے علاج کیلئے بھی کیا جاچکا ہے جن کے نتائج رواں برس سامنے آئیں گے۔