بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

معذوری تخلیق کی راہ میں رکاوٹ نہیں

datetime 29  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوز ڈیسک) ہاتھ پاوں یا کسی بھی قسم کی جسمانی و ذہنی معذوری کسی بھی فرد کا اعتماد مجروح کرنے کیلئے کافی ہوتی ہے تاہم چار سالہ ننھی وائلٹ کی معذوری ان کی راہ میں رکاوٹ نہ بنی بلکہ انہیں مزید آگے بڑھنے کا حوصلہ دینے کا سبب بنی ہے۔ ننھی وائلٹ سے دنیا گزشتہ برس اس وقت متعارف ہوئی تھی جب ان کی والدہ ہولی سپرنگ جو کہ پیشے کے لحاظ سے پروفیشنل فوٹوگرافر بھی ہیں، نے وائلٹ کی تصاویر کو دنیا کے سامنے پیش کیا اور پھر نیوزی لینڈ پورٹریٹ کری ایٹو فوٹوگرافر آف دی ایئر کا ایوارڈ جیت لیا۔ ان تصاویر کا موضوع قدرت تھا اور ہالی نے یہ دکھایا تھا کہ ان کی بیٹی بھی قدرت کی تخلیق کردہ خوبصورتیوں کا ہی ایک حصہ ہے۔دراصل وائلٹ پیدائشی طور پر آنتوں کے ایک مرض کا شکار ہیں۔ اس مرض میں ہر پانچ ہزار میں سے ایک بچے کے پیدائشی مبتلا ہونے کے امکان ہوتے ہیں۔ اس کا شکار بچوں کی بڑی آنت فعال نہیں ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ وائلٹ کی پیدائش پر ان کی والدہ پر یہ روح فرسا انکشاف ہوا کہ ان کے آنگن میں اترنے والی یہ ننھی پری اپنے پروں سے محروم ہے، وائلٹ کا بایاں ہاتھ پیدائشی طور پر نہیں ہے۔وہ اس بازو کو بھی استعمال نہیں کرسکتی ہیں۔ آنتوں کے علاج کے سلسلے میں وائلٹ کا ایک آپریشن کیا جاچکا ہے جس میں ان کی ایک تہائی آنت نکالی جاچکی ہے تاہم ابھی بھی ان کی زندگی کے حوالے سے ڈاکٹرز زیادہ پر امید نہیں ہیں لیکن وائلٹ نے اپنی خوبصورت ماڈلنگ سے دوسروں کو ضرور جینے کا سبق دیا ہے۔وائلٹ کی والدہ ہالی کا کہنا ہے جس وقت ان کی بیٹی کی بیماری کا انہیں علم ہوا تو ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور دنیا اندھیر لگنے لگی لیکن ننھی وائلٹ کی آنکھوں میں موجود چمک نے انہیں جینے کا حوصلہ دی اور پھر ان کے شوہر نے انہیں ایک ڈی ایس ایل آر کیمرہ تحفے میں دیا جس کے بعد ہالی نے فوٹوگرافی کو پیشے کے طور پر اپنا لیا۔ہالی کا کہنا ہے کہ وہ وائلٹ کی تصاویر کے ذریعے دنیا کو اپنی بیٹی سے متعارف کروانا چاہتی ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ ہر ماں کے پاس اپنے بچوں کے بارے میں ایک پریوں جیسی کہانی ہوتی ہے۔ میں نے اپنی بیٹی کی پریوں جیسی کہانی سب کے ساتھ بانٹی ہے اور میں چاہوں گی کہ دوسری مائیں بھی ہمت سے کام لیں اور اپنے بچوں کی پریوں جیسی کہانی سے دنیا کو روشناس کروائیں۔ ہالی کے مطابق ان کی بیٹی کو ماڈلنگ کیلئے متعدد آفرز آچکی ہیں تاہم وہ اس حوالے سے کوئی فیصلہ بھی جلد بازی میں نہیں کریں گی کیونکہ وائلٹ بے حد نازک اور اس کی صحت انتہائی توجہ کی متقاضی ہے۔ ویسے بھی فی الوقت وائلٹ جو کام کررہی ہے، اس کی موجودگی میں اسے دیگر کاموں میں الجھانا ننھی جان پر بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…