اتوار‬‮ ، 07 ستمبر‬‮ 2025 

فلٹریشن پلانٹس کاپانی پینے والے افرا دکے لئے ایسی خبرکہ آپ اپنی صحت کے بارے میں سوچنے پرمجبورہوجائیں گے

datetime 25  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) صاف پانی کی کمی کے شکار پاکستان میں چھوٹے پیمانے پر فلٹریشن پلانٹس کا کاروبار تیزی کے ساتھ پھیلتا جا رہا ہے جس کی وجہ محکمہ خوراک میں چیک اینڈ بیلنس کی کمی ہے۔پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کی ایک حالیہ تحقیق سے انکشاف کیاہے کہ شہری آلودہ پانی میں پرورش پانے والی بیماریوں کا شکاررہے ہیں اور پھر نام نہاد صاف پانی خریدنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ ان حالات میں لاہور میں پرائیویٹ فلٹریشن پلانٹس کا رجحان تیزی سے فروغ پا رہا ہے جبکہ مختصر عرصے میں ہی یہ پلانٹس شہر بھر میں پھیل چکے ہیں اور ان کے صارفین کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ان پلانٹس کے مالکان کا کہنا ہے کہ وہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی نسبت خالص اور صاف پانی انتہائی کم نرخوں پر فراہم کر رہے ہیں۔یہ پلانٹس پانی کی 19 لٹر کی بوتل کے 60 سے 90 روپے تک وصول کرتے ہیں اور اکثر فری ہوم ڈلیوری کی سہولت بھی دیتے ہیں، جبکہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی 19 لٹر کی بوتل کی قیمت 190 روپے ہے۔اگر ہم مشاہدہ کریں تو چھوٹے پیمانے پر کام کرنے والی یہ کمپنیاں بہت اچھا کاروبار کر رہی ہیں۔ پاکستان کے شہری علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے صاف پانی کی دستیابی تیزی سے ایک حقیقی مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کی ایک حالیہ تحقیق سے انکشاف ہوا کہ لاہور کا تمام پانی آلودہ ہو چکا ہے اور اس میں آرسینک کی مقدار عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مقرر کردہ مقدار سے دوگنا ہے۔ یہ رپورٹ شہر کے مختلف حصوں سے پانی کے چار نمونوں کے لیبارٹری تجزیے پر مشتمل ہے۔پانی کے نمونوں میں آرسینک کی مقدار 20 پوائنٹس سے بھی زیادہ ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا معیار 10 پوائنٹس سے کم ہے۔پانی کے دو نمونوں کے تجزیے سے پتا چلا کہ ان میں موجود انسانی فضلے کی شرح بھی خطرناک حد تک ہے۔



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…