لاہور( نیوزڈیسک)ملک میں سوائن فلو کے مریضوں میںاضافہ لمحہ فکریہ ہے حکومت خصوصی اقدامات کرے،تیز بخار ، نزلہ ، کھانسی ، جسم میں درد ، جسم ہونٹوں اور انگلیوں کا نیلا ہونا سانس لینے میں مشکل سوائن فلو کی علامات ہیںاگر تیز بخار (102ڈگری سے زیادہ ) تین دن میں نہ اترے تو یہ تشویش کی بات ہے۔ ان خیالات کا اظہار جنرل سیکرٹری پاکستان طبی کانفرنس لاہور ڈو یژن پروفیسر حکیم محمد احمد سلیمی، پروفیسر حکیم سید عمران فیاض ، حکیم محمد افضل میو، حکیم احمد حسن نوری، حکیم امجد وحید بھٹی ، حکیم حامد محمود، حکیم فیصل طاہر صدیقی ، حکیم ڈاکٹر عمر فاروق گوندل اور ڈاکٹر سکندر حیات زاہد نے پاکستان طبی کانفرنس لاہور ڈویژن کے زیر اہتمام سوائن فلو کے حولے سے منعقدہ مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔طبی ماہرین نے کہاکہ معالجین کے کہنے کے مطابق آج کل سوائن فلو کا خطرہ شدید ہے۔ اس لیے اگر کسی کو فلو کی علامات ہیں تو اسے چاہیے کہ وہ دیگر لوگوں کو (گھر والوں سے بھی) الگ ہو جائیں۔ کھانستے اور چھینکتے وقت زیادہ احتیاط سے کام لیں ۔ ضروری ہے کہ ایک شخص سے دوسرے شخص کے درمیان چھ فٹ کا فاصلہ ہو ایسے مریضوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ بار بار صابن سے ہاتھ دھوئیں ، جو ٹشو استعمال کریں اسے احتیاط سے ضائع کردیں، رومال کو جراثیم کش پانی سے دھوئیں۔ سوائن فلو کا وائرس بہت نازک ہوتا ہے ۔ 7ڈگری درجہ حرارت یا صابن سے زیادہ ہو جاتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہلہسن انسان کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا اور اس سے وہ ایچ ون این ون وائرس سے بچ سکتا ہے ۔ جاپان اور جنوبی کوریا سمیت کئی ایشیائی ممالک میںمعالجین سونف، پودینہ، ادرک کا قہوہ پینے کا مشورہ دیتے ہیں ۔